فلسطینی اسیران کی بہبود کے لئے کام کرنے والے ادارے فلسطینی اسیران سوسائٹی نے کہا ہے کہ عتصیون تفتیشی مرکز میں رکھنے جانے والے پانچ فلسطینی اسیران کو شدید تشدد اور جیل میں انتہائی ناروا سلوک کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
اسیران سوسائٹی کی وکیل جاکلن فرارجہ نے عتصیون تفتیشی مرکز کے دورے کے بعد 19 آیت اللہ شہادہ کا بیان سناتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی فوجی اس کے گھر کے داخلی دروازے کو دھماکے سے اڑا کر گھر میں داخل ہوگئے۔
اس کے گھر کی بہت وحشیانہ طریقے سے تلاشی لی گئی جبکہ تلاشی کے دوران موبائل فون سمیت 60 ہزار شیکل نقد اور سونے کے زیوارت گم ہو گئے ہیں۔
اس کے بعد اسرائیلی فوج نے شہادہ اور اس کی والدہ کو حراست میں لے لیا اور انہیں 24 گھنٹوں تک کھانے یا پینے کے لئے کوئی چیز نہ دی۔
اسیران سوسائٹی کے وکیل نے ایک اور اسیر 18 سالہ عمار رغبی کو الخلیل میں ان کے گھر سے حراست میں لیتے ہوئے شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
اسرائیلی فوجیوں نے اسیر محمد قواسمہ، علی اور مصعب امر برادران اور اسیر عبدالرحمان صباح کو بھی جیل میں تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔