الجزائر کی حکومت کے ایک سینیر عہدیدار نے اسکول کے نصاب کی ایک کتاب میں غلطی سے فلسطین کے بجائے ’اسرائیل‘ کا نام شائع ہونے پر فلسطینی قوم سے معافی مانگ لی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق الجزائر کے سرکاری پبلشر حمیدو مسعودی نے دارالحکومت الجزیرہ میں وزارت تعلیم کے صدر دفتر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ہمیں اسکول کے نصاب میں فلسطین کے بجائے اسرائیل کا نام شائع ہونے کی اپنی غلطی تسلیم کرنے میں کوئی حرج نہیں۔ یہ ایک فاش غلطی تھی اور ہم فلسطینی قوم سے اس غلطی پر معافی چاہتے ہیں۔
الجزائرین عہدیدار نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ کتاب میں فلسطین کے بجائے صہیونی ریاست کا نام شائع ہونے پر فلسطینی قوم کی دل آزاری ہوئی ہے۔ ہم فلسطینی قوم اور الجزائری رائے عامہ سے معافی کے خواست گوار ہیں۔
خیال رہے کہ حال ہی میں الجزائر میں ایک سرکاری اسکول کی کتاب میں اسرائیل کا نام شائع ہونے پر ملک بھرشدید تنقید سامنے آئی تھی۔ عوامی اور سماجی سطح پر حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ کتاب میں شائع اسرائیل کا نام ختم کرتے ہوئے اس کی فوری اصلاح کرے۔ عوام کی تنقید کے بعد حکومت نے بچوں میں تقسیم کی گئی جغرافیہ کی متنازع کتاب کی تمام کاپیاں واپس لے لی تھیں۔
الجزائرین وزارت تعلیم نے بھی تسلیم کیا ہے کہ کتاب میں اسرائیل کا نام غلطی سے شائع ہوگیا تھا۔ کتاب کو ازسرنو مرتب کیا جا رہا ہے۔