اسرائیل کی ایک عدالت نے زیرحراست ایک فلسطینی شہری پر اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ سے ہمدردی رکھنے کے جرم میں فرد جرم عاید کی ہے۔
عبرانی نیوز ویب پورٹل NRG کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شمالی فلسطین کے الجلیل شہر کے عیلبون قصبے سے تعلق رکھنے والے ایک فلسطینی نوجوان20 سالہ خالد مواصی کو صہیونی پولیس نے حراست میں لیا اور اس پرالزام عاید کیا گیا کہ وہ سوشل میڈیا پر حماس کی حمایت کر رہا ہے۔
اسرائیلی پولیس اور پراسیکیوٹر نے فلسطینی نوجوان پر صہیونی ریاست کے خلاف سوشل میڈیا پر اشتعال پھیلانے کا الزام عاید کیا اور اس کے خلاف ’دہشت گرد‘ تنظیم سے وابستگی اور ہمدردی کے الزام میں فرد جرم عاید کی ہے۔