انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ریڈ کراس نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی جیلوں میں قید تین بھوک ہڑتالی فلسطینی محمد البلبلول، محمود البلبول اور مالک القاضی کی زندگیوں کو شدید خطرات لاحق ہو چکے ہیں۔ دوسری جانب اسرائیلی جیلوں میں بھوک ہڑتالی اسیران کے ساتھ یکجہتی کے لیے اسیران نے ایک نئی بھوک ہڑتال تحریک شروع کی ہے۔ اب تک 100 فلسطینی اسیران بھوک ہڑتال میں شامل ہو چکے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ریڈ کراس، کلب برائے اسیران اور فلسطینی محکمہ امور اسیران کی طرف سے کہا گیا ہے کہ مالک القاضی کی بھوک ہڑتال آج 72 ویں روز میں داخل ہو چکی ہے۔ بھوک ہڑتالی اسیر انتہائی نگہداشت وارڈ میں داخل ہیں اور کسی بھی وقت ان کی زندگی جا سکتی ہے۔
ادھر فلسطین میں انسانی حقوق اور اسیران کے حقوق کے لیے کام کرنے والے ادارے’کلب برائے اسیران‘ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ صہیونی زندانوں میں انتظامی حراست کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینی اسیران محمد، محمود البلبول اور مالکی القاضی کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے مزید 50 اسیران نے بھوک ہڑتال شروع کی ہے۔ جس کے بعد ساتھی اسیران سے یکجہتی میں بھوک ہڑتال کرنے والے قیدیوں کی تعداد 100 ہو چکی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق انسانی حقوق کی تنظیم کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اسلامی جہاد کے 50 کارکنوں نے بھوک ہڑتالی اسیر بھائیوں محمد اور محمود البلبو اور مالک القاضی کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے بھوک ہڑتال شروع کی ہے۔
کلب برائے اسیران کا کہنا ہے کہ بھوک ہڑتال کرنے والے اسیران جزیرہ نما النقب ، نفحہ، عوفر اور ریمون جیلوں میں قید ہیں۔
خیال رہے کہ اسرائیلی جیلوں میں انتظامی حراست کی ظالمانہ پالیسی کے تحت پابند سلاسل دو سگے بھائیوں محمد البلبول اور محمود البلبول نے دو ماہ سے زاید عرصے سے انتظامی قید کے خلاف بھوک ہڑتال شروع کر رکھی ہے۔ ان کے ساتھ ساتھ مالک القاضی نامی ایک تیسرے فلسطینی کی بھوک ہڑتال کو بھی دو ماہ سے زیادہ وقت گذر چکا ہے۔ تینوں بھوک ہڑتالی اسیران اسپتالوں میں داخل ہیں۔