اسرائیلی فوج نے سنہ 1948ء کے مقبوضہ علاقوں سے تعلق رکھنے والے تین فلسطینی شہریوں کو حراست میں لیا ہے جن پر الزام ہے کہ وہ اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے عسکری ونگ عزالدین القسام شہید بریگیڈ کے کارکنوں کو دسیوں طاقت ور گاڑیاں مہیا کرنے میں ملوث ہیں۔
اسرائیل کے سرکاری ریڈیو نے سیکیورٹی ذریعے کے حوالے سے بتایا ہے کہ تینوں فلسطینیوں کا تعلق مقبوضہ فلسطین کے جزیرہ نما النقب کے شقیب السلام قصبے سے ہے۔ ان تینوں فلسطینیوں کا تعلق القسام کے اس گروپ کے ساتھ ہے جو بیرون ملک سے القسام کو غزہ کی پٹی میں 4X4 گاڑیاں فراہم کرنے میں سرگرم ہے۔
سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ تینوں فلسطینی نوجوان غرب اردن اور غزہ کے درمیان تجارتی آمدو رفت کے لیے استعمال ہونے والی ’’کرم ابو سالم‘‘ گذرگاہ کے راستے ٹرکوں پر گاڑیوں کے اسپئرپارٹس اسمگل کرنے میں بھی ملوث ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی فوج کی طرف سے اس طرح کی بیانات کا سلسلہ گذشتہ دس سال سے جاری ہے جس کا اصل مقصد غزہ کی پٹی کی ناکہ بندی مزید سخت کرنے کا جواز تلاش کرنا ہے۔
صہیونی ریاست نے سنہ 2006ء میں فلسطین میں پارلیمانی انتخابات میں حماس کی کامیابی اور سنہ 2007ء میں غزہ میں حماس کی حکومت کے قیام کے بعد غزہ کی پٹی کو ایندھن، بجلی، بنیادی ضرورت کا سامان، گاڑیوں حتیٰ کہ تعمیراتی سامان کی اسمگلنگ بھی روک دی تھی۔