اسرائیلی جیل میں قید ایک کینسر کے مرض میں مبتلا ایک فلسطینی کی حالت مزید تشویشناک ہوچکی ہے۔ اس کی بات چیت چھوڑ دی ہے۔ دوسری جانب انسانی حقوق کی تنظیموں نے کینسر کے مریض فلسطینی اسیر کی بگڑتی طبی حالت پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسیر بسام السائح کی اہلیہ نے بتایا کہ اس کے شوہر کی جیل میں حالت تشویشناک ہے۔ انہوں نے بات چیت بند کردی ہے۔ ڈاکٹروں کی طرف سے مشورہ دیاگیا ہے کہ السائح کے دل کی فوری سرجری کی جائے۔
انہوں نے مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کو بتایا کہ میں نے جمعرات کو اپنے شوہر سے ملاقات کی کوشش کی تھی مگر وہ جیل میں بے ہوش تھے۔ ڈاکٹروں کی طرف سے ان کا نام ان مریضوں کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے جنہیں فوری طور پرسرجری کی ضرورت ہے۔
فلسطینی اسیر کی اہلیہ نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ بسام السائح کی زندگی بچانے اور اس کی جیل سے رہائی میں مدد کرانے میں اپنا کردار ادا کریں۔
خیال رہے کہ اسیر السائح سنہ 2013ء سے ہڈیوں کے سرطان میں مبتلا ہونے کے ساتھ ساتھ دل کی کمزوری کا بھی شکار ہیں۔
ان کی اہلیہ منیٰ ابو بکر بھی ماضی میں اسرائیلی جیلوں میں قید رہ چکی ہیں۔ انہیں صہیونی فورسز نے 8 اکتوبر 2015ء کو جیل سے رہا کیا تھا۔