اسرائیل کی مرکزی عدالت کی جانب سے کل منگل کو متعدد فلسطینی نوجوانوں کو سنگ باری کے الزامات کے تحت قید اور بھاری جرمانوں کی سنگین سزائیں سنائی ہیں۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق ایک سال قبل فلسطین کے شمالی شہر نابلس میں دوما کے مقام پر دوابشہ نامی ایک فلسطینی خاندان کو زندہ جلائے جانے کے رد عمل میں صہیونی فورسز پر سنگ باری کرنے والے متعدد فلسطینی لڑکوں کو حراست میں لیا گیا۔ ان کے خلاف اسرائیلی فوجیوں اور تنصیبات پر سنگ باری، شیشے کے ٹکڑوں اور پٹرول بموں سے حملوں کے الزامات کے تحت فرد جرم عاید کی گئی تھی۔
اطلاعات کے مطابق گذشتہ روز اسرائیلی عدالت سے 20 سالہ فسطینی وسام محمد مصلح صلاح کستیرو کو 10 سال قید اور 15 ہزار شیکل جرمانہ کی سزا سنائی گئی۔
اس کے بھائی نور الدین[عمر18 سال] کو پانچ سال قید اور القدس سے تعلق رکھنے والے 18 سالہ احمد عزمی حمودہ بکری کو آٹھ سال قید اور 10 ہزار شیکل جرمانہ کی سزا سنائی گئی ہے۔ اس سے قبل صہیونی فورسز نے کستیرو خاندان کا مکان بھی انتقامی کارروائی کے تحت مسمار کیا جا چکا ہے۔