فلسطین کے مقبوضہمغربی کنارے میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزاحمتی کارروائیاں جاری رہیں۔ "طوفانالاقصیٰ ” جنگ کے ایک حصے کے طور پر اور مقبوضہ مغربی کنارے میں قابض فوج اور آباد کاروں کی دہشت گردی کے خلاف 18مزاحمتی کارروائیاں کی گئیں۔
انفارمیشن سینٹر”معطی”نے اطلاع دی ہے کہ مزاحمتی کارروائیوں میں تین مسلح جھڑپیں ،فائرنگ کی کارروائیاں، دھماکہ خیزآلات کے پانچ دھماکے، مولوتوف کاک ٹیل پھینکنےکی کارروائی اور آٹھ مقامات پر تصادم ہوا۔
مقبوضہ بیتالمقدس شہرکے الرام قصبے میں نوجوانوں اور قابض فوج کے درمیان جھڑپیں ہوئیں جن میںقابض فوجیوں پر پتھراؤ اور مولوٹوف کاک ٹیل استعمال کیے گئے۔
جنین شہر اور اسکے کیمپ میں مسلح جھڑپیں ہوئیں اور شہر اور کیمپ کے متعدد علاقوں میں مزاحمت کاروںنے الدمج کے پڑوس اور الناصرہ اسٹریٹ میں دھماکہ خیز مواد سے دھماکہ کیا۔
سلفیت کے قصبےقراوہ بنی حسان اور قلقیلیہ کے قصبے امامتین میں تصادم ہوا۔فلسطینیوں نے قابضفوجیوں پر پتھراؤ کیا۔
نابلس میں قصرہگاؤں میں تصادم اس وقت شروع ہوا جب آباد کاروں نے گاؤں پر دھاوا بول دیا اور شہریوںپر حملہ کیا۔
نابلس کے مشرق میںواقع بیت فویرک قصبے میں قابض فوج کی گاڑی پر مولوٹوف کاک ٹیل پھینکے گئے۔
بیت لحم گورنریکے قصبوں طوق اور الخضر میں قابض فوج کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں جن میں پتھراؤ بھی شاملہے۔