چهارشنبه 30/آوریل/2025

فلسطینی نوجوان شہادت کے چھ ماہ بعد بیت المقدس میں سپرد خاک

بدھ 7-ستمبر-2016

اسرائیلی فوج نے ایک فلسطینی نوجوان کو شہید کرنے کے بعد اس کا جسد خاکی چھ ماہ تک اپنے قبضے میں رکھا جسے گذشتہ روز اس کے ورثاء کے حوالے کیا گیا تھا۔  فلسطینی نوجوان کو شہادت کے چھ ماہ کے بعد گذشتہ روز سپرد خاک کیا گیا ہے۔

مرکزاطلاعات فسطین کے مطابق شہید فلسطینی محمد ابو خلف کا جسد خاکی سوموار کی شام اس کے ورثاء کے حوالے کیا گیا۔ ورثاء نے کل منگل کو شہید کو بیت المقدس میں شاہراہ صلاح الدین پر واقع باب الساھرہ قبرستان میں سپرد خاک کر دیا۔

اسرائیلی فوجیوں نے شہید کی نماز جنازہ میں شرکت سے شہریوں کو روکنے کے لیے شہید کے اہل خانہ کے گھر کی ناکہ بندی کر دی تھی اور شہید کے گھر کی طرف جانے والے تمام راستوں پر سیمٹ کے بلاک اور رکاوٹیں کھڑی کرکے فلسطینیوں کو اس طرف جانےسے روک دیا گیا تھا۔

شہید کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فورسز کی طرف سے کہا گیا تھا کہ شہید کی نماز جنازہ میں 25 سے زاید افراد کو شرکت کی اجازت نہ دی جائے ورنہ شہید کے ورثاء کو 20 ہزارشیکل رقم جرمانہ کیا جائے گا۔ یہ رقم امریکی کرنسی میں 5335 ڈالر بنتی ہے۔

خیال رہے کہ محمد بو خلف کو اسرائیلی فورسز نے 19 فروری 2016ء کو باب العامود کے مقام پر دو اسرائیلی فوجیوں پر چاقو حملے کی کوشش کے دوران گولیاں مار کر شہید کر دیا تھا۔ شہید کو 30 سے زاید گولیاں مار کر اس کا جسم چھلنی کر دیا گیا تھا۔ بعد ازاں شہید کا جسد خاکی بھی قبضے میں لے لیا گیا تھا۔

پچھلے کئی ماہ سے اب بھی 12 فلسطینی شہداء کے جسد خاکی صہیونی خفیہ اداروں کے قبضے میں ہیں۔ ان میں مصطفیٰ نمر عبدالمحسن حسونہ، سارہ طرائرہ مجد الخضور، محمد طرائرہ، مصطفیٰ برادعیہ، محمد فقیہ، وائل ابو صلح، انصار ھرشہ، عبدالحمید ابو سرور، رامی عورتانی اور ساری ابو غراب شامل  ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی