چهارشنبه 30/آوریل/2025

محمود عباس ملاقات کے لیے بے تاب، نیتن یاھو نے ملاقات موخر کردی

بدھ 7-ستمبر-2016

فلسطینی اتھارٹی کےسربراہ محمود عباس نے کہا ہے کہ وہ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کے ساتھ کہیں اور کسی بھی جگہ مذاکرات کے لیے تیار ہیں مگر دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم نے  روس میں مجوزہ ملاقات ملتوی کردی ہے۔

خیال رہے کہ حال ہی میں روسی صدر ولادی میر پوتن نے کہا تھا کہ وہ فلسطینی صدرمحمود عباس اور اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاھو کے درمیان ملاقات کرانے کے لیے تیار ہیں۔ ماسکو کی دعوت پر فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس اور اسرائیلی وزیراعظم نے ملاقات پر آمادگی کا اظہار کیا تھا مگر اسرائیلی وزیراعظم نے فوری طور پرملاقات سے معذرت کرتے ہوئے ملاقات موخر کردی ہے۔

فلسطینی اتھارٹی اور اسرائیل کے درمیان دو سال سے براہ راست بات چیت تعطل کا شکار ہے۔ عالمی سطح پر فلسطینی اتھارٹی اور اسرائیل کے درمیان امن بات چیت کی بحالی کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ روسی صدر ولادی میر پوتن کی طرف سے محمود عباس اور نیتن یاھو کے درمیان ملاقات کی کوششیں امن بات چیت کی بحالی کی مساعی کا حصہ ہیں۔

پولینڈ کے دارالحکومت وارسو میں اپنے پولیش ہم منصب کے ہمراہ ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ روسی صدر کی دعوت پر8 ستمبر کو ماسکو میں نیتن یاھو سے ملاقات کے لیے تیار ہیں۔

ادھر اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاھو کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ صدر عباس سے ملاقات کے لیے تیار ہیں مگر ملاقات کا شیڈول بعد میں طے کیا جائے گا۔ ان کا کہنا ہے کہ روس سمیت کسی بھی دوسرے ملک کی وساطت سے فلسطینی اتھارٹی کے عہدیداروں کے ساتھ ملاقات کے لیے تیار ہیں۔

فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس کا کہنا ہے کہ میرے لیے یہ بات نہایت اہمیت کی حامل ہے کہ عالمی برادری کی طرف سے 1967ء کی حدود کے اندر فلسطینی ریاست کے قیام اور مشرقی بیت المقدس کو اس کا دارالحکومت بنائے جانے کے لیے مساعی تیز کی جائیں۔ ہم ایک ایسی فلسطینی ریاست کے قیام کے خواہاں ہیں جو اسرائیل کے پہلو میں پرامن اور بقائے باہمی کے اصول کے تحت آگے بڑھتے ہوئے عالمی برادری کا حصہ بنے۔

مختصر لنک:

کاپی