فلسطینی محکمہ امور اسیران کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی جیل میں انتظامی حراست کے تحت قید بھوک ہڑتالی فلسطینی محمود البلبول کی طول بھوک ہڑتال کے نتیجے میں حالت تشویشناک ہو چکی ہے جس کے بعد اسے اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی محکمہ امور اسیران کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ محمود البلبول نے یکم جولائی 2016ء سے بلاجواز انتظامی حراست کے خلاف بھوک ہڑتال شروع کی تھی۔ اس کی بھوک ہڑتال کو 66 دن ہوچکے ہیں، جس کے نتیجے میں اسیر کی حالت تشویشناک ہو چکی ہے۔
بیان میں بتایا گیا ہے کہ اسیر البلبول کو ’’اساف ھروفیہ‘‘ نامی اسپتال میں انتہائی نگہداشت وارڈ میں منتقل کیا گیا ہے
رپورٹ کے مطابق بھوک ہڑتالی اسیر کا وزن 30 کم ہوچکا ہے اور وہ مسلسل بے ہوش ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی ڈاکٹر متعدد مرتبہ البلبول کی بھوک ہڑتال کے سنگین نتائج پر خبردار کر چکے ہیں۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ مسلسل بھوک ہڑتال کے باعث البلبول کو فالج ہو سکتا ہے۔