جمعه 15/نوامبر/2024

رفح گذرگاہ کھولنے کے باوجود مصری حکومت انتقامی سیاست پر بدستور قائم

پیر 5-ستمبر-2016

مصری حکام نے فلسطین کے محصور علاقے غزہ کی پٹی سے تعلق رکھنے والے 49 مسافروں کو رفح گذرگاہ سے بیرون ملک سفر کی اجازت دینے سےانکار کر دیا، جس سے  مصر کی انتقامی سیاست کھل کر سامنے آ گئی ہے۔ ایک طرف مصری حکومت یہ دعویٰ کرتی ہے کہ وہ انسانی بنیادوں پر غزہ کی پٹی کے عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے رفح کراسنگ کو کھول رہی ہے اور دوسری جانب درجنوں فلسطینیوں کو بغیر کسی وجہ کہ بیرون ملک جانے سے روکا جا رہا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی بارڈر امور کے حکام کا کہنا ہے کہ گذشتہ روز غزہ کی پٹی سے 593 افراد کو بیرون ملک جانے کی اجازت دی گئی جب کہ مصری حکام نے 49 فلسطینیوں کو بیرون ملک سفر سے روک دیا۔ ان میں طلباء اور بیمار افراد بھی شامل ہیں۔ گذشتہ دو ایام میں بیرون ملک سے 494 فلسطینی غزہ کی پٹی میں داخل ہوئے جب کہ چھ سو کے قریب فلسطینیوں کو بیرون ملک سفر کی اجازت دی گئی۔

خیال رہے کہ مصری حکام نے ہفتے اور اتوار کو غزہ کی واحد بین الاقوامی گذرگاہ رفح کو انسانی بنیادوں پر معمول کی آمد ورفت کے لیے کھولنے کا اعلان کیا تھا مگر اس دوران بھی مصری حکام نے پچاس فلسطینیوں کو بیرون ملک جانے سے روک دیا۔

مختصر لنک:

کاپی