اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل سے نشریات پیش کرنے والے ایک اور مقامی ریڈیو چینل کے دفتر پردھاوا بول کرریڈیو کی نشریات بند کرنے کے ساتھ ساتھ اشتعال انگیز مواد نشر کرنے کے الزام میں ریڈیو کا پورا عملہ حراست میں لے لیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق صہیونی فوج کی تازہ ابلاغی دہشت گردی کا یہ واقعہ بدھ کو علی الصباح پیش آیا جب صہیونی فوج نے الخلیل شہرمیں دورا کے مقام میں قائم ’’سنابل‘‘ ریڈیو چینل کے ہیڈ کواٹر پردھاوا بول دیا۔ درجنوں مسلح فوجی ریڈیو کے دفترمیں گھس گئے۔ اس وقت بھی نشریات کا سلسلہ جاری تھا۔ صہیونی فوج نے دفتر میں گھستے ہی ریڈیو کے اسٹوڈیو میں گھس کر وہاں پرموجود ٹرانسمیٹر ،ایم سی آر اور دیگر آلات کی توڑپھوڑ کی، عملے کو زد و کوب کیا بعد ازاں دفتر میں موجود تمام افراد حراست میں لینے کے بعد کسی نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ صہیونی فوج نے ریڈیو اسٹیشن کا تمام سامان اورمشینری بھی ضبط کر لی گئی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کے مراسلے کے مطابق اسرائیلی فوج کی کئی گاڑیوں نے دورا شہر میں ریڈیو اسٹیشن پرھلہ بولنے کے بعد ریڈیو کی نشریات بند کر دیں اور دفتر میں موجود پانچ ملازمین منتصر نصار، محمد اکرم، نخال عمرو، احمد الدراویش اور حامد النمورہ کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
ریڈیو چینل کے دفتر پراسرائیلی فوج کے حملے کے خلاف فلسطینی احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے۔ نقاب پوش نوجوانوں نے صہیونی فورسز پر پتھراؤ کیا اور ٹائر جلا کر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ فلسطینی شہریوں کی طرف سے پٹرول بم حملوں میں اسرائیلی فوج کی دو گاڑیاں اور ایک بلڈوزر نذرآتش ہو گئے۔
ادھر اسرائیلی ریڈٰیو نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ فلسطینی ریڈیو چینل کے دفتر پر دھاوا اس لیے بولا گیا کیونکہ ریڈیو اسرائیل کے خلاف فلسطینیوں میں اشتعال پھیلانے اور صہیونی فوجیوں اور املاک پر حملوں پر اکسا رہا تھا۔ ریڈیو رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فوج ہر ایسے ٹی وی، ریڈیو اور اخبار کو بند کر دے گی جو اسرائیل کے خلاف اشتعال پھیلانے میں قصور وار قرار دیا گیا۔
ادھر غرب اردن کے شمالی شہر نابلس میں صہیونی فوجیوں نے تاریخی علاقے الساریہ پر لہرایا فلسطینی پرچم اتار پھینکا۔ فلسطینی شہریوں نے صہیونی فوج کی اس کارروائی کے خلاف بھی احتجاج کیا ہے۔