چهارشنبه 30/آوریل/2025

صدر کے سامنے غیرمہذب انداز میں بیٹھنے پرنائب وزیراعظم کو سزائے موت

جمعرات 1-ستمبر-2016

شمالی کوریا کے مطلق العنان صدر کیم جونگ اون اپنی سفاکیت اور خون ریزی کے ساتھ مغرب اور امریکا  دشمنی کی وجہ سے تو کافی مشہور ہیں مگران کی شہرت کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ وہ اپنے مقرب وزراء کو بھی معمولی معمولی لغزش پر سزائے موت سے کم سزا پر قانع نہیں ہوتے۔ موصوف نے چند ماہ قبل اپنے وزیر دفاع کو توپ کا گولہ داغ کر سزائے موت دے دی تھی۔ اس سلسلے میں ایک نئی خبریہ سامنے آئی ہے کہ صدر نے اپنی مجلس میں نا مناسب انداز میں بیٹھنے پر نائب وزیراعظم اور وزیر تعلیم کو سزائے موت دے دی ہے۔

جنوبی کوریا کی وزارت وحدت کے ترجمان جینونگ جون ھی کا کہنا ہے کہ وزیرتعلیم کیم یونگ جین جو کہ نائب وزیراعظم کے عہدے پر بھی تعینات تھے کو صدر کے سامنے غیرمہذبانہ انداز میں بیٹھنے کی پاداش میں سزائے موت دی تھی جس پرعمل درآمد کرتے ہوئے وزیر کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا ہے۔

کورین حکومت کے ایک دوسرے ذریعے کا کہنا ہے کہ کیم یونگ جین کو حکمراں جماعت اور انقلاب کے خلاف اکسانے کی پاداش میں جولائی میں سزائے موت سنائی گئی تھی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ کیم یونگ جین کا دوسرا جرم یہ تھا کہ وہ پارلیمنٹ کے اجلاس کے دوران غیرمہذب انداز میں بیٹھے رہے۔

شمالی کوریا کے ایک کثیرالاشاعت اخبار’جونگ آن‘‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ حکومت کی دسیوں سرکردہ شخصیات کو سزائیں دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ وزیر تعلیم کو دی جانے والی سزا اسی کی کڑی ہے۔

مختصر لنک:

کاپی