چهارشنبه 30/آوریل/2025

اسرائیلی حکمراں اتحاد سنگین بحران سے دوچار، یاھو حکومت کو خطرات لاحق

منگل 30-اگست-2016

اسرائیل میں مخلوط حکمراں اتحاد میں سامنے آنے والے تازہ اختلافات کے بعد وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کی حکومت کا مستقبل خطرات سے دوچار ہو گیا ہے۔

عبرانی زبان میں نشریات پیش کرنےوالے ٹی وی چینل 2 نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ حکمراں اتحاد میں اختلافات تل ابیب میں قائم ریلوے اسٹیشن کی توسیع کے معاملے پر پیدا ہوئے ہیں۔ کابینہ میں شامل بعض وزراء کا کہنا ہے کہ تل ابیب ریلوے اسٹیشن کی توسیع ناگزیر ہے جب کہ ایک دوسرے گروپ نے ریلوے اسٹیشن کی توسیع کی مخالفت شروع کر رکھی ہے۔

عبرانی ٹی وی نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ حکمراں اتحاد میں پھوٹ مذہبی گروپ ’’حریدیہ‘‘[حریدیم] کی جانب سے کیے گئے احتجاجی مظاہروں کے بعد پیدا ہوئی ہے۔ حریدی فرقے نے ریلوے اسٹیشن کی توسیع کی سخت مخالفت کرتے ہوئے وزیر مواصلات کی فوری برطری کا مطالبہ کیا ہے۔

حریدی فرقے کے سرکردہ رہ نماؤں نے وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو سے ملاقات کے لیے وقت طلب کرلیا ہے۔ ساتھ ہی ان کا کہنا ہے کہ وہ ریلوے اسٹیشن کی توسیع کی حمایت کرنے والے تمام وزراء کے استعفوں سے کم پر راضی نہیں ہوں گے۔

حریدی یہودیوں کا کہنا ہے کہ وزیر مواصلات ’’یسرائیل کاٹز‘‘ تل ابیب میں ریلوے اسٹیشن کی توسیع کے منصوبہ سازہیں۔ اس لیے انہیں فوری طورپر وزارت مواصلات سے برطرف کیا جائے۔

ٹی وی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حکمراں اتحاد میں شامل ’’شاس‘‘ کے چیئرمین و زیرداخلہ اریئہ ادرعی،’یہودت ھتوراۃ‘ کے سربراہ اور وزیرصحت یعقوب لیٹسمن اور رکن پارلیمنٹ موشے افننی نے کہا ہے کہ وزیرمواصلات کی طرف سے ریلوے اسٹیشن کی توسیع کا اعلان حریدی یہودیوں کے ساتھ کیے گئے معاہدے کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ وہ توسیع کے خلاف احتجاج میں حریدی یہویوں کے ساتھ ہیں۔

حریدی یہودیوں کا کہنا ہے کہ وزیر مواصلات یسرائیل کاٹز نے انہیں دھوکہ دیا ہے۔ وزیر موصوف نے انہیں یقین دہانی کرائی تھی کہ صرف ہنگامی حالات میں وہ ریلوے اسٹیشن کی توسیع کی اجازت دیں گے۔

خیال رہے کہ تل ابیب میں قائم ریلوے اسٹیشن کے قرب وجوار میں حریدی مذہبی یہودی فرقے کی رہائش گاہیں اور دیگر املاک ہیں۔ یہ گروپ ریلوے اسٹیشن کی توسیع کی مخالفت اس لیے کررہا ہے کیونکہ اسٹیشن کی توسیع کی صورت میں ان کی املاک اس کی زد میں آ سکتی ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی