فلسطینی محکمہ امور اسیران نے بتایا ہے کہ اسرائیل کی "عسقلان” نامی فوجی جیل میں پابند سلاسل سات فلسطینی مریض صہیونی جیل انتظامیہ کی مجرمانہ غفلت کے باعث زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہیں۔ امور اسیران نے خبردار کیا ہے کہ ان مریض اسیران کا فوری طبی معائنہ نہ کیا گیا اور ان کا علاج شروع نہ ہوا تو ان کی جانوں کو خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی محکمہ امور اسیران کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ "عسقلان” جیل میں قید سات فلسطینی مریض اسرائیلی انتظامیہ کی کھلم کھلا غفلت کا شکار ہیں۔ قیدیوں کی طبی حالت کے تشویشناک ہونے کے علی الرغم انہیں کسی قسم کی طبی سہولت مہیا نہیں کی جا رہی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی جیلر جان بوجھ کر فلسطینی مریضوں کے مسائل کو ںظرانداز کررہے ہیں۔ انتظامیہ کے سامنے مریض نہایت بے بسی کے عالم میں تڑپتے رہتے ہیں اور انتظامیہ ان کی بے بسی کا تماشا دیکھتی ہے۔ صہیونی انتظامیہ کی غفلت اور لاپرواہی فلسطینی اسیران کی زندگی کے لیے خطرے کا باعث بن سکتی ہے۔
فلسطینی محکمہ امور اسیران نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیلی جیلوں میں قید بیماریوں کے شکار فلسطینیوں کو طبی سہولیات فراہم کرنے کا معاملہ عالمی سطح پر اٹھائیں تاکہ زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا فلسطینیوں کی زندگی بچائی جاسکے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی جیل میں 19 سال تک پابند سلاسل رہنے والے ایک فلسطینی نعیم الشوامرہ صہیونی انتظامیہ کی مجرمانہ غفلت کے باعث حال ہی میں دم توڑ گئے تھے۔ انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ صہیونی جیلوں میں مجرمانہ غفلت اور علاج کی سہولت نہ ملنے کے باعث 207 فلسطینی جام شہادت نوش کرچکے ہیں۔