ترکی کے صدر رجب طیب ایردوآن نے کہا ہے کہ شام کی حلب گورنری کے جرابلس شہر میں ترک فوج کی جانب سے شروع کیے گئے آپریشن کا مقصد شدت پسند گروپ دولت اسلامی اور ڈیموکریٹک الائنس نامی کرد تنظیم کو نشانہ بنانا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اپنے ایک بیان میں صدر ایردوآن نے کہا کہ جرابلس میں آپریشن کا مقصد سرحدی علاقوں میں درپیش مشکلات کو ختم کرنا اور دہشت گرد گروپوں کے حملوں کی روک تھام کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترکی کے سرحدی علاقے داعش کی جانب سےمسلسل حملوں کے نشانے پر ہیں۔ جرابلس میں آپریشن کے نتیجے میں داعش کو وہاں سے نکال کر ترکی کو محفوظ بنانا ہے۔
ترک صدر کا کہنا تھا کہ ہم کسی دہشت گرد گروپ کی حمایت یا مدد نہیں بلکہ شامی قوم کی مدد کر رہے ہیں۔ جرابلس سمیت کسی بھی دوسرے شامی علاقے میں ترک فوج کی کارروائی کا شامی قوم کی خدمت کے سوا اور کوئی مقصد نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ترکی شام میں ایک ایسی حکومت کے قیام کا خوہاں ہے جو تمام طبقات کی نمائندگی کرے۔ یہی ترک قوم کے مسائل کا حل بھی ہے۔
ترک صدر کا کہنا تھا کہ وسط جولائی کو حکومت کے خلاف فوجی بغاوت کی سازش ناکام بنائے جانے کے بعد ترکی ماضی کی نسبت سے زیادہ محفوظ ہو گیا ہے۔
خیال رہے کہ ترکی نے عالمی اتحادی فوج کے ہمراہ شام کے شہر جرابلس میں فوجی کارروائی کا آغاز کیا ہے۔ ترکی کا کہنا ہے کہ جرابلس میں داعش اور کرد جنگجو ترک شہروں پر حملے کر رہے ہیں۔