اسرائیل کی حکمراں جماعت ’’لیکوڈ‘‘ اور اس کی اتحادی ’’یسرائیل بیتنا‘‘ نے پارلیمنٹ میں ایک نیا مسودہ قانون پیش کرنے کی تیاری شروع کی ہے جس میں تجویز دی گئی ہے کہ اسرائیلی وزراء، ارکان اسمبلی اور دیگر حکام ایسی کسی تقریب میں شرکت نہ کریں جس میں اسرائیلی پرچم نہ لہرایا گیا ہو۔
عبرانی اخبار’’ہارٹز‘‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ مجوزہ مسودہ قانون میں قرار دیا گیا ہے کہ جو تنظیم اسرائیل میں تقریب کے دوران اسرائیلی پرچم لہرانے کی پابندی نہ کرے تو اسے 5000 شیکل جرمانہ کیا جائے۔
اس کے ساتھ ساتھ تمام سرکاری شخصیات، وزراء اور ارکان اسمبلی کو پابند بنایا جائے کہ وہ ایسی کسی تقریب میں شرکت نہ کریں جس میں اسرائیل کا پرچم نہ لہرایا گیا ہو۔ ایسی تنظیم جو اسرائیلی پرچم لہرانے کی پابندی نہ کرے اسے جرمانہ کرنے کے ساتھ ساتھ اگلے چھ ماہ تک اس کی تقریبات کے انعقاد پربھی پابندی عاید کی جائے۔
صہیونی قانون سازوں کا کہنا ہے کہ حال ہی میں نیویارک میں ہونے والی ایک تقریب کے دوران جب فلسطینی عہدیدار صائب عریقات نے نیوز کانفرنس شروع کی تو اسرائیل کا پرچم وہاں سے ہٹا دیا گیا تھا۔
اسرائیلی رکن کنیسٹ ارون حزان کا کہنا ہے کہ وہ جلد ہی نیا مسودہ قانون پارلیمنٹ میں بحث کے لیے پیش کریں گے۔ اس قانون کے تحت تمام ارکان کنیسٹ کو پابند بنایا جائے گا کہ وہ اپنی گاڑیوں پر بھی اسرائیلی پرچم لگوائیں۔