چهارشنبه 30/آوریل/2025

اسرائیلی پولیس کے کڑے پہرے میں شہید فلسطینی بچہ سپرد خاک

جمعرات 25-اگست-2016

فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں 9 مارچ کو شہید کیے گئے ایک فلسطینی بچے کو سپرد خاک کیا گیا مگر شہید کی نماز جنازہ اور تدفین میں شرکت پر اسرائیلی فوج کی جانب سے سخت پابندیاں عاید کی گئی تھیں۔

مرکزاطلاعات فلسطین کےمطابق شہید عبدالمالک خروب کو بدھ کے روز مسجد اقصیٰ کے قریب ’’باب الساھرۃ‘‘ کے قبرستان میں دفن کیا گیا۔  شہید کی نماز جنازہ اور تدفین کے موقع پر اسرائیلی فوج اور پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی تاکہ فلسطینی شہریوں کو شہید کی میت کو کندھا دینے کی اجازت نہ دی جائے۔

عینی شاہدین نے بتایا کہ قابض پولیس کی بھاری نفری نے شہید کے والدین کے مکان اور قبرستان کو گھیرے میں لے رکھا تھا۔ تدفین سے قبل صرف چند ایک افراد کو شہید کے گھر جانے کی اجازت دی گئی۔ صہیونی فوجیوں کی طرف سے سخت ہدایت کی گئی تھی کہ کوئی شخص عبدالمالک خروب کے جنازے میں شرکت نہ کرے۔

شہید کے اہل خانہ کو کو کہا گیا تھا کہ وہ اپنے بیٹے کو خفیہ طور پر قبرستان میں سپرد خاک کریں۔ اگر انہوں نے لوگوں کو نماز جنازہ میں جمع کرنے کی کوشش کی انہیں 25 ہزار شیکل جرمانہ کیا جائے گا۔ اسرائیلی پولیس اور فوج کی پابندیوں کے باوجود شہید کے جنازے میں شہریوں کی بڑی تعداد پہنچنے میں کامیاب ہو گئی تھی۔

خیال رہے کہ عبدالمالک خروب کو صہیونی فوج نے 9 مارچ 2016ء کو شہید کرنے کے بعد اس کا جسد خاکی قبضے میں لے لیا تھا۔ صہیونی فوج نے الزام عاید کیا تھا کہ اس نے ایک دوسرے ساتھی محمد الکالوتی کے ساتھ مل کر دو اسرائیلیوں کو گاڑی تلے کچل دیا تھا۔

مختصر لنک:

کاپی