چهارشنبه 30/آوریل/2025

فلسطینی اتھارٹی کے خلاف عوام کا احتجاج جاری، تشدد سے مزید35 زخمی

جمعرات 25-اگست-2016

فلسطین کے علاقے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر نابلس میں صدر محمود عباس کے ماتحت سیکیورٹی اہلکاروں کے ہاتھوں تین فلسطینیوں کے بہیمانہ قتل کے خلاف اہل علاقہ کا احتجاج جاری ہے۔ آج جمعرات کو بھی نابلس میں ہڑتال اور احتجاجی مظاہرے کیے جا رہے ہیں۔ ادھر تشدد کے مختلف واقعات میں کم سے کم 35 فلسطینیوں کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق جمعرات کو علی الصباح نابلس میں شہری فلسطینی اتھارٹی کے خلاف شدید نعرے بازے کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے۔ اس موقع پر تعینات فلسطینی ملیشیا نے شہریوں پر اندھا دھند شیلنگ کی اور آنسوگیس کے گولے داغنے کے ساتھ ساتھ شہریوں پر لاٹھی چارج کیا گیا۔

ہلال احمر فلسطین کے ایک امدادی کارکن نے بتایا کہ پرانے نابلس شہر میں فلسطینی شہریوں کے احتجاجی مظاہرے پر عباس ملیشیا کے اہلکاروں نے آنسوگیس کی شیلنگ کی اور ربڑ کی دھاتی گولیوں کا بے تحاشا استعمال کیا ہے جس کے نتیجے میں متعدد شہری زخمی ہوئے ہیں۔ امدادی کارکن نے بتایا کہ عباس ملیشیا کے تشدد سے کم سے کم 35 افراد زخمی ہوئے ہیں جنہیں ابتدائی طبی امداد مہیا کی گئی ہے۔

مقامی فلسطینی ذرائع نے بتایا کہ جمعرات کو نابلس میں راس العین، کشیکہ، طلعۃ صلاح الدین، کروم عاشور، اور دوسرے مقامات پر احتجاجی مظاہرے ہوئے۔ نابلس کے بیشتر علاقوں میں آج بھی کاروباری نظام معطل ہے اور سڑکوں پر ٹریفک نہ ہونے کے برابر ہے۔

خیال رہے کہ رواں ہفتے فلسطینی ملیشیا نے دو مختلف واقعات میں تین فلسطینیوں کو قتل کردیا تھا۔ عباس ملیشیا کا کہنا ہے کہ مقتولین نابلس میں دو سیکیورٹی اہلکاروں کے قتل میں ملوث تھے تاہم قتل کیے گئے شہریوں کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ عباس ملیشیا نے ان کے بیٹوں کو ماورائے عدالت قتل کیا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی