فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج نے پرامن فلسطینی مظاہرین پر طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا جس کے نتیجے میں درجنوں افراد زخمی ہو گئے۔ ادھر دوسری جانب قابض فوج نے فلسطین میں مقامی سطح پر لوہاروں اور دستی اوزار تیار کرنے والی دکانوں پر چھاپے مار کر انہیں بند کرنا شروع کیا ہے۔ صہیونی حکام کا کہنا ہے کہ دستی اوزار تیار کرنے والی دکانیں اور لوہاروں کی بھٹیاں اسلحہ سازی کا مرکز بن رہی ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق گذشتہ روز مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر نابلس اور بیت لحم میں اسرائیلی مظالم کے خلاف فلسطینیوں نے احتجاجی مظاہرے کے۔ اسرائیلی فوج نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ان پر طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا جس کے نتیجے میں 11 فلسطینی زخمی ہو گئے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کے مطابق فلسطینی شہریوں نے احتجاج اس وقت شروع کیا جب قابض فورسز نے بیت لحم اور نابلس میں لوہاروں کی دکانوں، لوہے کے اوزار تیار کرنے والے مراکز اور آہنی سازو سامان کی بھٹیوں پر چھاپے مار کر انہیں بند کرنا شروع کیا۔
مقامی شہریوں نے بتایا کہ گذشتہ روز صہیونی فوجیوں نے مقامی شہریوں اسماعیل الحنش، جونی انتطاس اور جارج دنحو کے اوزار سازی کی ورکشاپوں پر چھاپے مارے اور انہیں بند کر دیا۔ صہیونی فوجیوں نے دستی آلات اور اوزار تیار کرنے والی دکانوں پر چھاپوں کے دوران بڑی تعداد میں اوزار اور لوہے کا سامن قبضے میں بھی لے لیا ہے۔
دستی اوزار کے مراکز کی تالہ بندی کے بعد صہیونی فورسز نے عربی زبان میں ان کے باہر نوٹس چسپاں کیے جن پر لکھا گیا تھا کہ ان دکانوں کو غیرقانونی طور پر ہتھیاروں کی تیاری اور اوزار سازی کے کیس میں بند کیا گیا ہے۔
صہیونی فوجیوں نے بیت جالا، بیت ساحور، الاسکار، العزہ، العائدہ کیمپ اور دوحہ قصبے میں بھی چھاپے مارے اور فلسطینوں کی دکانوں اور گھروں کی بھی تلاشی لی گئی۔ بیت لحم میں تلاشی کی کارروائی کے دوران ایک مقامی فلسطینی نوجوان فواد معالی کو حراست میں لے لیا گیا تاہم بعد ازاں اسے رہا کر دیا گیا تھا۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے اوزار سازی کی دکانوں اور ورکشاپوں پر اسرائیلی فوج کے دھاوں پر فلسطینی شہریوں کی طرف سے شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔ فلسطینی شہریوں نے دھاوں کے خلاف گھروں سے نکل کر احتجاجی مظاہرے کیے۔ قابض فوج نے فلسطینی مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ان پر طاقت کا استعمال کیا، جس کے نتیجے میں کئی فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔