اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ نے مقبوضہ مغربی کنارے میں بلدیاتی انتخابات کے لیے جماعت کے مقرر کردہ مندوبین بالخصوص حسین ابو کویک کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے تازہ گرفتاریوں کو صہیونی ریاست کی بوکھلاہٹ کا نتیجہ قرار دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل مقبوضہ مغربی کنارے میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حماس کی غیرمعمولی متوقع کامیابی سے خوف زدہ ہے۔ حماس کے کارکنوں اور رہ نماؤں کو گرفتار کر کے جماعت کی سیاسی کامیابیوں کو شکست میں تبدیل کرنے کی سازش کر رہا ہے مگر دشمن کی تمام چالیں الٹ ثابت ہوں گی۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز اسرائیلی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر رام اللہ کے قریب فلسطینی الیکشن کمیشن کے دفتر پر دھاوا بول کر وہاں پر موجود حماس کے بلدیاتی نمائندوں اور سرکردہ رہ نما حسین ابو کویک کو حراست میں لے لیا تھا۔
حماس نے اپنے بیان میں ابو کویک کی گرفتاری کی مذمت کرنے کے ساتھ ساتھ فلسطینی اتھارٹی پر بھی زور دیا ہے کہ وہ غرب اردن میں جماعت کے خلاف جاری کریک ڈاؤن بند کرے۔ حماس کا کہنا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی اور اسرائیل دونوں کو حماس کی بلدیاتی انتخابات میں کامیابی کا خوف لاحق ہے اور وہ حماس کو دیوار سے لگانے کے لیے کریک ڈاؤن جیسے مکروہ حربوں کا سہارا لے رہے ہیں۔