فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل سے تعلق رکھنے والی ایک سرکردہ خاتون سماجی رہ نما کو اسرائیلی جیل سے پانچ ہزار شیکل ضمانت اور کڑی شرائط کے تحت رہا کیا گیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی خاتون سماجی رہ نما رندہ الشحاتیت کو اسرائیل کی ’’عوفر‘‘ فوجی عدالت کی طرف سے گذشتہ روز پانچ ہزار شیکل کی ضمانت اور کئی کڑی شرائط عاید کرتے ہوئے رہا کیا ہے۔
شحاتیت کے وکیل منذر ابو احمد نے بتایا کہ اسرائیلی عدالت نے اس کی موکلہ پر شراید عاید کی ہیں کہ جب تک اس کا کیس چل رہا ہے اس وقت تک وہ اپنے قصبے’’دورا‘‘ سے باہر نہیں جائے گی۔ کسی سماجی یا سیاسی سرگرمی میں حصہ نہیں لے گی اور ہر پانچ دن بعد ایک بار ’’کریات اربع‘‘ کے مقام پر قائم پولیس سینٹر میں پیش ہواپنی رپورٹ پیش کرے گی۔
خیال رہے کہ شحاتیت عاید کو صہیونی حکام نے چار اگست کوحراست میں لیا تھا۔ اس کی گرفتاری اس وقت عمل میں لائی گئی تھی جب وہ اپنے شیر خوار بچے کو بیت لحم کے ایک اسپتال میں داخل تھا کو دیکھنے اسپتال سے واپس آ رہی تھی۔
شحاتیت ایک سرگرم فلسطینی سماجی کارکن ہیں۔ انہیں اس سے قبل بھی اسرائیلی انتظامیہ چار بار حراست میں لے چکی ہے۔ انہیں آخری بار سنہ 2011ء میں رہا کیا گیا تھا مگر اسرائیلی حکام نے ان پر دوبارہ مقدمہ چلاتے ہوئے ڈیڑھ سال تک دوبارہ قید کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔