اسرائیل کی ملٹری پولیس نے فوجی اہلکاروں سمیت پانچ افراد کو حراست میں لیا ہے جن پر الزام ہے کہ انہوں نے ایک فوجی کیمپ سے میزائل، بم، بندوقیں اور دیگر ہتھیار چوری کرنے کے بعد انہیں بلیک مارکیٹ میں فروخت کرنے کی کوشش کی تھی۔
اسرائیل کے عبرانی اخبار’’معاریف‘‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ گرفتار کیے گئے فوجی اہلکاروں پر الزام ہے کہ انہوں نے ’’لاؤ‘‘ ماڈل کے 13 ٹینک شکن میزائل، میٹا ڈور اور 77 بم ایک کیمپ سے چوری کیے تھے۔
گرفتار کیے گئے فوجیوں میں ایک کیپٹن کے عہدے کا افسر بھی شامل ہے جس کی شناخت شادی بشیرا کے نام سے کی گئی ہے۔ اس نے عید زعبی نامی ایک دوسرے فوجی سپاہی کے ساتھ مل کر صحرائی بریگیڈ کے ایک کیمپ سے اسلحہ چوری کیا۔ اس واردات میں ایک ڈرائیور بھی پکڑا گیا ہے۔
عبرانی اخبار کے مطابق فوج اور انٹیلی جنس اداروں کو خدشہ ہے کہ چوری کیا گیا اسلحہ فلسطینی تنظیموں بالخصوص اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ کے ہاتھ لگ سکتا ہے۔