فلسطین کی مزاحمتی، جہادی، مذہبی اور سیاسی جماعتوں نے متفقہ طورپر اسرائیلی مظالم کی مذمت کرتے ہوئے اسرائیلی دشمن کی قید میں موجود اسیران پر ڈھائے جانے والے مظالم کو عالمی سطح پر اٹھانے کا مطالبہ کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ کی پٹی میں تحریک احرار کے زیراہتمام اسیران کے ساتھ یکجہتی کے حوالے سے ریلی میں شریک تمام فلسطینی نمائندہ قوتوں نے صہیونی ریاست کے خلاف فلسطینیوں کی تحریک انتفاضہ میں شدت لانے، اسرائیلی مظالم کو عالمی سطح پر بے نقاب کرنے، فلسطینیوں پر مظالم کو عالمی عدالتوں میں لے جانے اور اسیران کے مسئلے کو بین الاقوامی سطح پر اٹھانے پر زور دیا گیا۔
اس موقع پر پیش کی گئی قرارداد متفقہ طورپر منظور کی گئی۔ قرارداد میں اسرائیلی جیلوں میں بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینی اسیر محمد بلال کاید اور دیگر بھوک ہڑتالی اسیران کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا گیا۔
اس موقع پر فلسطینی تحریک احرار کے ترجنان یاسر خلف نے کہا کہ صہیونی ریاست فلسطینی قیدیوں پر تشدد کو فلسطینی تحریک آزاد کچلنے کے ایک مکروہ حربے کے طورپر استعمال کررہی ہے۔ اس لیے اسے عالمی سطح پر ایک تحریک اور مہم کی شکل میں اٹھانے کی اشدت ضرورت ہے۔ انہوں نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں، اقوام متحدہ اور عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اسرائیلی جیلوں میں پابند سلاسل بھوک ہڑتالی اور انتظامی حراس کے تحت قید فلسطینیوں کی رہائی کے لیے صہیونی ریاست پر دباؤ ڈالے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل عالمی قوانین کی صریح خلاف ورزیاں کرتے ہوئے فلسطینی قیدیوں کے خلاف نسل پرستانہ نوعیت کے مظالم ڈھا رہا ہے۔ اس لیے اب وقت آگیا ہے کہ بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینی اسیران بالخصوص بلال کاید کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے عالمی سطح کی مہم چلائی جائے۔
اس موقع پر اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ کے مقامی رہ نما اسماعیل رضوان نے کہا کہ فلسطینی اسیران کے حقوق کا دفاع حماس کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی زندانوں میں قید فلسطینی بہن بھائیوں کی رہائی تک حماس چین سے نہیں بیٹھے گی۔