فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہرسلفیت میں اسکاکا کے مقام پر یہودی آباد کاروں نے بدھ کو علی الصباح فلسطینی شہریوں کے زیتون کے ایک باغ پرحملہ کرکے سیکڑوں پھل دار پودے جڑوں سے اکھاڑ پھینکے۔
اسکاکا کے مقامی فلسطینی یونین کونسل کے چیئرمین عبدالقادر ابو حاکمہ نے بتایا کہ قصبے کے مقامی کسانوں کا کہنا ہے کہ یہودی آباد کاروں نے بلڈوزر کی مدد سے باغ میں موجود کم سے کم500 پھل دار پودے اکھاڑ پھینکے۔
انہوں نے بتایا کہ جس باغ کو یہودی آباد کاروں نے اکھاڑ پھینکا ہے وہ مقامی فلسطینی شہریوں کی ملکیت تھا۔ عینی شاہدین کے مطابق فلسطینی شہریوں کے باغ پر یہودی شرپسندوں کی یلغار کے وقت اسرائیلی فوج کی جانب سے انہیں فول پروف سیکیورٹی مہیا کی گئی تھی۔ابو خاکمہ نے بتایا کہ سلفیت شہر کے آس پاس اسرائیل کی کم سے کم آٹھ یہودی کالونیاں ہیں۔ یہ یہودی کالونیاں آہستہ آہستہ وسعت اختیار کرتی جا رہی ہیں۔ یہودی آباد کار ان کالونیوں کے قریب واقع فلسطینیوں کی اراضی کو ہتھیانے کے لیے حملے کرتے رہتے ہیں۔
فلسطینی تجزیہ نگار خالد معالی کا کہنا ہے کہ فلسطینیوں کے باغات میں قیمتی پودں کی تلفی کسی ایک یہودی کالونی کے یہودیوں کی شرارت نہیں بلکہ سلفیت شہر کی کل 24 کالونیوں میں موجود یہودی آباد کار فلسطینیوں کی املاک کو مسلسل نشانہ بنا رہے ہیں۔