اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں نہتے فلسطینیوں کے خلاف جاری کریک ڈاؤن کے دوران مہلک گیس کا چھڑکاؤ کیا جس کے نتیجے میں ایک شیرخوار بچی سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے ہیں۔ دوسری جانب گھر گھر تلاشی کی کارروائیوں میں مزید ایک درجن سے زاید فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق صہیونی فوجیوں نے بیت المقدس میں سلوان قصبے کی بطن الھویٰ کالونی میں فلسطینی شہریوں کے گھروں پر چھاپے مارے۔ تلاشی کی کارروائیوں کے دوران فلسطینی شہریوں کے گھروں پر مہلک گیس کا اسپرے کیا گیا جس کے نتیجے میں آٹھ ماہ کی بچی آسیہ جاداللہ الرجبی سمیت متعدد افراد دم گھٹنے سے متاثر ہوئے ہیں۔ مہلک گیس کےحملے سے متاثرہ بچی اور دوسرے زخمیوں کو اسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے۔ بچی کی حالت بدستور تشویشناک بیان کی جاتی ہے۔
مقامی ذرائع کے مطابق قابض فورسز نے بطن الھویٰ اور دیگر مقامات میں تلاشی کی کارروائیوں کے دوران چار فلسطینیوں کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔ الحارہ الوسطیٰ کے مقام پر تلاشی کےدوران صہیونی فورسز نے شیرخوار بچی کے والد جاداللہ الرجبی کے گھر پر چھاپہ مارا اور گھر میں قیمتی سامان کی توڑپھوڑ کے ساتھ اہل خانہ کو تشدد کا بھی نشانہ بنایا۔ صہیونی حکام کی طرف جاداللہ کو آج حراستی مرکز بھی طلب کیا گیا ہے۔
صہیونی فورسز نے سلوان میں راس العامود کالونی میں اسماعیل العباسی نامی شہری کے گھر پربھی دھاوا بولا اور گھرمیں اشتعال انگیز انداز میں تلاشی لی اور توڑپھوڑ کی۔ قبل ازیں سوموار کی شام اسرائیلی فوجیوں نے مسجد اقصیٰ کے مراکشی دروازے کے قریب سے ایک بچے سمیت کم سے چار شہریوں کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔
ادھر مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں آج منگل کے روز بھی اسرائیلی فوج کی گھر گھر تلاشی کی مہم جاری رہی۔ کریک ڈاؤن میں مزید 13 فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔