عراق کی الانبار گورنری میں ’’القائم‘‘ کے مقام پر امریکا کی قیادت میں سرگرم اتحادی ممالک کے جنگی جہازوں نے وحشیانہ بمباری کی ہے جس کے نتیجے میں دسیوں عام شہری مارے گئے ہیں۔ جاں بحق اور زخمی ہونے والوں میں بیشتر بچے اور عورتیں ہیں۔
خبر رساں ایجنسی ’اناطولیہ‘ کے مطابق بدھ کے روز شام کی سرحد پر واقع عراقی شہر القائم میں نامعلوم جنگی طیاروں نے بمباری کی جس کے نتیجے میں کم سے کم 30 شہری مارے گئے۔ جاں بحق ہونے والے تمام سولین ہیں جن میں سے بیشتر بچے اور خواتین بتائی جاتی ہیں۔
الانبار کی صوبائی کونسل کے ایک عہدیدار فرحان محمد نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ رمادی سے مغرب میں 350 کلو میٹر دور شام کی سرحد پر نامعلوم جنگی طیاروں نے شہری آبادی پر کئی بم گرائے جس کے نتیجے میں بڑی تعداد میں عام شہری مارے گئے ہیں۔
فرحان محمد نے بتایا کہ بمباری کے نتیجے میں القائم شہر کا السنجک قصبہ بری طرح متاثر ہوا ہے۔ اسپتالوں میں ہنگامی حالت نافذ کی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دسیوں افراد منہدم ہونے والے مکانات کے ملبے تلے دبے ہوئے ہیں جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ اسپتالوں میں لائے گئے 30 افراد کی موت کی تصدیق کی گئی ہے جب کہ 20 افراد شدید زخمی ہیں۔