اسرائیلی جیلوں میں صہیونی انتظامیہ کے مظالم بالخصوص اسیران کو دی گئی انتظامی حراست اور قید تنہائی کی سزاؤں کے خلاف بہ طور احتجاج قیدیوں کی بھوک ہڑتال کی تحریک میں شدت آتی جا رہی ہے۔ آج جمعرات سے صہیونی ریاستی دہشت گردی اور انتظامی حراست کی سزاؤں کے خلاف بہ طور احتجاج نفحہ جیل کے 120 قیدی بھوک ہڑتال شروع کر رہے ہیں ۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی محکمہ امور اسیران کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ جیسے جیسے فلسطینی اسیران کی تحریک احتجاج اور بھوک ہڑتال زور پکڑ رہی ہے، ایسے ہی صہیونی انتظامیہ کی قیدیوں پر سختیاں اور پابندیاں بھی بڑھتی جا رہی ہیں۔
اسرائیلی جیلروں اور قابض فوج کی ظالمانہ کارروائیوں کے ردعمل میں حماس کی اسیران قیادت نے جیلوں میں ہنگامی حالت کا اعلان کر دیا ہے۔ ہنگامی حالت کا اعلان نفحہ جیل سے 200 حماس کارکنوں کو ظالمانہ طریقے سے ریمون قید خانے منتقل کیے جانے کے خلاف بہ طور احتجاج کیا گیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق اسرائیلی جیل میں قید عوامی محاذ برائے آزادی فلسطین کے سیکرٹری جنرل احمد سعدات نے بھی بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال شروع کر دی ہے۔ احمد سعدات کا اسیران سے یکجہتی کی بھوک ہڑتال تحریک میں شامل ہونے سے صہیونی انتظامیہ کے خلاف احتجاج کا نیا مرحلہ اور فیصلہ کن موڑ آ پہنچا ہے۔
بھوک ہڑتالی اسیر بلال الکاید کی حراست کو52 دن گذر چکے ہیں۔ مسلسل بھوک ہڑتال کے باعث وہ بات چیت کرنے اور ملاقاتیوں کو پہچان نہیں پا رہے ہیں۔ طبی ماہرین اور انسانی حقوق کے کارکنوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ بلال کاید کی زندگی کو سنگین خطرات لاحق ہیں اور وہ کسی بھی وقت جام شہادت نوش کرسکتے ہیں۔