فلسطین میں اسرائیلی فوج کی جانب سے نہ صرف فلسطینی شہریوں کے خلاف طاقت کے وحشیانہ استعمال کا سلسلہ جاری و ساری ہے بلکہ فلسطین میں ابلاغی اور صحافتی حقوق کی سنگین پامالیاں بھی بدستور جاری ہیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق جولائی 2016ءمیں مجموعی طورپر اسرائیلی حکام نے صحافتی حقوق کی 47 بار سنگین خلاف ورزیاں کیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی ٹیلی ویژن و ریڈیو کارپوریشن کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج ، پولیس اور دوسرے اداروں کی جانب سے فلسطینی صحافیوں کو سنگین نتائج کی دھمکیاں روز کا معمول ہیں۔ کئی بار فلسطینی ابلاغٰ اور اشاعتی اداروں کو نوٹس بھیجے جاتے ہیں اور انہیں بند کرنے کی دھمکیاں دی جاتی ہیں۔
گذشتہ ماہ صہیونی افواج کی جانب سے صحافیوں اور ابلاغی اداروں کے حقوق کی 47 بار پامالیاں کی گئیں۔ اس دوران 8 صحافیوں امجدعرفہ، فیصل الرفاعی، محمود عبدالمغنی، کامل برہوم القدومی، خالد صبارنہ، عماد برناط اور ھیثم الخطیب کو حراست میں لیا گیا۔
جولائی کے دوران اسرائیلی فوج نے فلسطینی صحافیوں، ذرائع ابلاغ سے وابستہ کارکنوں کو اور ابلاغی اداروں کو ڈرانے دھمکانے کا سلسلہ جاری رکھا۔ اس دوران صہیونی فوج کی وحشیانہ کارروائیوں کے نتیجے میں اپنے پیشہ وارانہ فرائض کی انجام دہی کے دوران گولیاں مار کر متعدد صحافیوں کو زخمی کیا گیا۔ صحافتی حقوق کی پامالیوں کے واقعات میں صحافیوں کے گھروں پر دھاوے اور توڑ پھوڑ بھی شامل ہے۔ گذشتہ مہینے کے دوران صہیونی فوج نے دو صحافیوں محمد سمرین اور فیصل الرفاعی کے گھروں پر چھاپہ مار کارروائیوں کے دوران ان کے اہل خانہ کو تشدد کا نشانہ بنایا۔
بیت المقدس سے تعلق رکھنے والے دو صحافیوں امجد ابو عرفہ اور فراس الدبس کو شہر سے بے دخل کرنے کی سزا دی گئی۔ دو صحافیوں مجاھد السعدی اور احمد البیتاوی کو بھاری جرمانوں کی وصولی کے بعد جیلوں سے رہا کیا گیا۔
جولائی میں اسرائیلی عدالتوں سے سات فلسطینی صحافیوں کی انتظامی قید میں توسیع کی گئی۔ فلسطینی ٹی وی چینلوں الاقصیٰ اور فلسطین الیوم کی نشریات بند کرنے کی دھمکی دی گئی۔