اسرائیلی جیلوں میں صہیونی انتظامیہ کے مظالم بالخصوص اسیران کو دی گئی انتظامی حراست اور قید تنہائی کی سزاؤں کے خلاف بہ طور احتجاج قیدیوں کی بھوک ہڑتال کی تحریک میں شدت آتی جا رہی ہے۔ اس وقت صہیونی ریاست کی جیلوں میں کم سے کم 100 فلسطینی بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی محکمہ امور اسیران کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ جیسے جیسے فلسطینی اسیران کی تحریک احتجاج اور بھوک ہڑتال زور پکڑ رہی ہے، ایسے ہی صہیونی انتظامیہ کی قیدیوں پر سختیاں اور پابندیاں بھی بڑھتی جا رہی ہیں۔
محکمہ امور اسیران کے چیئرمین عیسیٰ قراقع نے کہا کہ اسرائیلی جیلوں میں متعدد اسیران نے اپنی بلاجواز انتظامی حراست یا قید تنہائی کے خلاف بھوک ہڑتال شروع کی تھی۔ دیگر اسیران نے ان کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طورپر بھوک ہڑتال شروع کی ہے۔۔
الخلیل شہر میں اسیران کے ساتھ یکجہتی کے طورپر نکالی گئی ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے القراقع نے کہا کہ اسرائیلی جیل میں قید عوامی محاذ برائے آزادی فلسطین کے سیکرٹری جنرل احمد سعدات نے بھی بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال شروع کردی ہے۔ احمد سعدات کا اسیران سے یکجہتی کی بھوک ہڑتال تحریک میں شامل ہونے سے صہیونی انتظامیہ کے خلاف احتجاج کا نیا مرحلہ اور فیصلہ کن موڑ آپہنچا ہے۔
ادھر بھوک ہڑتالی اسیر بلال الکاید کی حراست کو ڈیڑھ ماہ کا عرصہ گذر چکا ہے۔ مسلسل بھوک ہڑتال کے باعث وہ بات چیت کرنے اور ملاقاتیوں کو پہچان نہیں پا رہے ہیں۔ طبی ماہرین اور انسانی حقوق کے کارکنوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ بلال کاید کی زندگی کو سنگین خطرات لاحق ہیں اور وہ کسی بھی وقت جام شہادت نوش کرسکتے ہیں۔