جمعه 15/نوامبر/2024

اسرائیلی جیلوں میں فلسطینی اسیران کی بھوک ہڑتال تحریک شدت اختیار کرگئی

پیر 1-اگست-2016

اسرائیلی جیلوں میں صہیونی انتظامیہ کے مظالم  بالخصوص اسیران کو دی گئی انتظامی حراست اور قید تنہائی کی سزاؤں کے خلاف بہ طور احتجاج قیدیوں کی بھوک ہڑتال کی تحریک میں شدت آتی جا رہی ہے۔ اس وقت صہیونی ریاست کی جیلوں میں کم سے کم 100 فلسطینی بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی محکمہ امور اسیران کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ جیسے جیسے فلسطینی اسیران کی تحریک احتجاج اور بھوک ہڑتال زور پکڑ رہی ہے، ایسے ہی صہیونی انتظامیہ کی قیدیوں پر سختیاں اور پابندیاں بھی بڑھتی جا رہی ہیں۔

محکمہ امور اسیران کے چیئرمین عیسیٰ قراقع نے کہا کہ اسرائیلی جیلوں میں متعدد اسیران نے اپنی بلاجواز انتظامی حراست یا قید تنہائی کے خلاف بھوک ہڑتال شروع کی تھی۔ دیگر اسیران نے ان کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طورپر بھوک ہڑتال شروع کی ہے۔۔

الخلیل شہر میں اسیران کے ساتھ یکجہتی کے طورپر نکالی گئی ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے القراقع نے کہا کہ اسرائیلی جیل میں قید عوامی محاذ برائے آزادی فلسطین کے سیکرٹری جنرل احمد سعدات نے بھی بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال شروع کردی ہے۔ احمد سعدات کا اسیران سے یکجہتی کی بھوک ہڑتال تحریک میں شامل ہونے سے صہیونی انتظامیہ کے خلاف احتجاج کا نیا مرحلہ اور فیصلہ کن موڑ آپہنچا ہے۔

ادھر بھوک ہڑتالی اسیر بلال الکاید کی حراست کو ڈیڑھ ماہ کا عرصہ گذر چکا ہے۔ مسلسل بھوک ہڑتال کے باعث وہ بات چیت کرنے اور ملاقاتیوں کو پہچان نہیں پا رہے ہیں۔ طبی ماہرین اور انسانی حقوق کے کارکنوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ بلال کاید کی زندگی کو سنگین خطرات لاحق ہیں اور وہ کسی بھی وقت جام شہادت نوش کرسکتے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی