کل جمعرات کو اسرائیل کے دارالحکومت قرار دیے جانے والے فلسطینی شہر تل ابیب میں صہیونی پولیس کی فائرنگ سے زخمی ہونے والا فلسطینی نوجوان زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے اسپتال میں دم توڑ گیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق صہیونی پولیس نے ایک نہتے فلسطینی نوجوان کو جمعرات کی صبح تل ابیب کے جنوب میں شاہراہ ’ریچون لٹسیون‘ پر چلتے ہوئے گولیاں مار دی تھیں، جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوا۔ بعد ازاں اسے زخمی حالت میں ’’ایخیلوف‘‘ اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جام شہادت نوش کر گیا۔ یوں اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں ایک اور فلسطینی نوجوان کو ماورائے عدالت قتل کر دیا گیا ہے۔
مقامی فلسطینی ذرائع کا کہنا ہے کہ 30 سالہ عرب شہری کو سڑک پر چلتے ہوئے بے گناہ گولیاں ماری گئیں۔ فائرنگ کے واقعے کے وقت فلسطینی نوجوان کے ہمراہ تین اور افراد بھی سڑک پر چل رہے تھے۔ شہید فلسطینی نوجوان کا تعلق شمال مغربی بیت المقدس کے الرملہ قصبے کی الجواریش کالونی سے ہے۔
اسرائیلی پولیس کی خاتون ترجمان کا کہنا نے کہ پولیس نے فائرنگ کے واقعے میں فلسطینی نوجوان کی موت کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
خیال رہے کہ سنہ 2000ء کے بعد شمالی فلسطین کے اندرونی علاقوں میں صہیونی پولیس کی اندھا دھند اور بلا اشتعال فائرنگ سے 50 فلسطینی شہید کیے جا چکے ہیں۔