اسرائیلی فوج کے سربراہ جنر گاڈی آئزنکوٹ نے اعتراف کیاہے کہ صہیونی فورسز نے گذشتہ 10 ماہ کے دوران مقبوضہ مغربی کنارے میں مختلف کارروائیوں کے دوران 166 فلسطینیوں کو شہید کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج کی کارروائیوں میں مارے جانے والے بیشترفلسطینیوں میں فدائی حملہ آور تھے اور گذشتہ سات ماہ کے دوران ان کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق صہیونی آرمی چیف نے پارلیمنٹ کی خارجہ و دفاع کمیٹی کے سامنے ایک بیان میں کہا کہ گذشتہ 10 مہینوں میں فورسز نے غرب اردن سے فدائی حملوں کی منصوبہ بندی کے شبے میں 3200 فلسطینیوں کو گرفتار کیا اور ان کے قبضے سے 200 ہتھیار برآمد کیے گئے ہیں۔
غزہ کی پٹی کی صورت حال کے بارے میں بات کرتے ہوئے صہیونی آرمی چیف کا کہنا تھا کہ غزہ میں اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ مضبوط ہوئی ہے مگر فی الوقت حماس کی طرف سے اسرائیل پر راکٹ حملوں کا کوئی منصوبہ سامنے نہیں آیا ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی فوج نے گذشتہ برس اکتوبر کے بعد سے جاری تحریک انتفاضہ کےدوران غرب اردن اور مقبوضہ بیت المقدس میں نہتے فلسطینیوں کے خلاف وحشیانہ کارروائیوں میں دو سو سے زاید فلسطینیوں کو شہید اور ہزاروں کو زخمی اور گرفتار کیا ہے۔