فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیلی فوج اور پولیس کی جانب سے گھر گھر تلاشی کی تازہ کارروائیوں کے دوران کم سے کم 14 فلسطینیوں کو حراست میں لینے کے بعد حراستی مراکز منتقل کردیا گیا ہے۔
قدس پریس کی رپورٹ کے مطابق ایک مقامی شہری ابو اشرف القدومی نے بتایا کہ پرانے بیت المقدس شہر میں القرمی کے مقام پر یہودی آباد کاروں نے فلسطینی شہریوں کو گالم گلوچ شروع کی جس پر دونوں طرف سے تصادم ہوگیا۔ اس دوران یہودی آباد کاروں کی بڑی تعداد وہاں جمع ہوگئی جنہوں نے فلسطینی شہریوں کو تشدد کا بھی نشانہ بنایا۔
اسی اثناء میں اسرائیلی پولیس بھی موقع پر پہنچ گئی اور اس نے یہودی آباد کاروں کو الگ کرنے کے ساتھ ساتھ فلسطینی شہریوں کی گرفتاری کا سلسلہ شروع کردیا۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ اسرائیلی فوجیوں نے یہودی آباد کاروں کے ساتھ مل کر فلسطینی شہریوں کو سرعام تشدد کا بھی نشانہ بنایا اور انہیں بندوقوں کے بٹ مارنے کے ساتھ لاتوں اور گھونسوں سے بھی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
مقامی شہریوں کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے فلسطینی شہریوں کو منتشر کرنے کے لیے ان پر آنسوگیس کی شیلنگ بھی کی۔ اس دوران آنسوگیس کی شیلنگ اور ربڑ کی گولیوں کے نتیجے میں چار فلسطینی زخمی بھی ہوئے۔ قابض فوجیوں نے زخمیوں سمیت 14 افراد کو حراست میں لے لیا۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ فلسطینی شہریوں کے ساتھ ہاتھا پائی کےدوران اسرائیلی پولیس کا ایک اہلکار بھی زِخمی ہوا ہے۔
خیال رہے کہ فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس شہرمیں بڑی یہودی کالونیوں کے ساتھ اندرون شہر 70 چھوٹی چھوٹی یہودی کالونیاں بھی قائم کی گئی ہیں جن میں رہنے والے یہودی آباد کار فلسطینی شہریوں پرآئے روز حملے کرتے رہتے ہیں۔