اسرائیلی جیل میں انتظامی حراست کے تحت قید کیے گئے بھوک ہڑتالی فلسطینی اسیر بلال کاید کی ہڑتال آج چالیسویں روز میں جاری ہے۔ دوسری جانب اسیر کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ بلال کی حالت مزید تشویشناک ہو گئی ہے جب کہ انسانی حقوق کی تنظیموں نے بلال کی زندگی کےحوالے سے تشویش کا اظہار کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے مختلف شہروں میں بھوک ہڑتال اسیر بلال کاید کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ گذشتہ روز بھی غرب اردن کے مختلف شہروں میں بلال کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لے ریلیاں نکالی گئیں۔
اسیر کے بھائی نے بتایا کہ بلال کاید کی خاتون وکیل نے اپنے موکل سے جیل کی اسپتال میں ملاقات کی تھی۔ ملاقات کے بعد واپسی پر انہوں نے بتایا کہ بلال کاید کی بھوک ہڑتال کے باعث اس کی حالت تشویشناک ہو چکی ہے اور اس کی بول چال بدستور بند ہے۔
خیال رہے کہ اسیر بلال کاید کو اسرائیلی فوج نے 14 سال 6 ماہ تک مسلسل قید میں رکھنے کے بعد رہائی کے بعد انتظامی حراست میں ڈال دیا تھا۔ ایک ماہ قبل اپنی بلا جواز انتظامی حراست کے خلاف بلال نے بھوک ہڑتال شروع کر دی تھی جو اب دوسرے ماہ میں داخل ہو چکی ہے۔ بلال کاید پر الزام ہے کہ انہوں وہ شہید ابو علی مصطفیٰ بریگیڈ نامی فلسطینی مزاحمتی تنظیم سے وابستہ تھے اور انہوں نے اسرائیلی فوج کے خلاف متعدد مزاحمتی کارروائیوں میں بھی حصہ لیا تھا۔
ادھر فلسطین میں انسانی حقوق کی تنظیموں، سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی کی طرف سے بلال کاید کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے مظاہروں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔