اسرائیل کی دو جیلوں ’ریمون‘ اور ’ایچل‘ میں بارہ فلسطینی اسیران نے اپنے ساتھی بلال کاید کی انتظامی حراست کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال جاری رکھی ہوئی ہے۔ خود بلال کاید بھی مسلسل ڈیڑھ ماہ سے اپنی بلا جواز انتظامی قید کے خلاف بھوک ہڑتال پرہیں اور ان کی حالت بدستور تشویشناک ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق کلب برائے اسیران کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیل کی دو جیلوں ایچل اور ریمون میں بارہ فلسطینی 17 جولائی سے مسلسل بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں
کلب کی جانب سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ بلال کاید کے ساتھ بھوک ہڑتال جاری رکھنے والے اسیران میں ثائر حںنی، رامی حلبی، بشار عبیدی، عوض الصعیدی، عبداللہ العباسی، محمد رمضان، باسم خندقجی، جمال یوسف، جمیل عنکوش، جب کہ بھوک ہڑتالی اسیر نضال دغلس کو قید تنہائی میں ڈال دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ایچل جیل میں دو اسیران یاسر سباتین اور نادر عقل نے بھوک ہڑتال جاری رکھی ہوئی ہے۔
کلب برائے اسیران کے مندوب نے اسیران کے حوالے سے بتایا ہے کہ بھوک ہڑتالی اسیران کے ساتھ اسرائیلی انتظامیہ نے رویہ مزید سخت کردیا ہے اور ان پر اجتماعی پابندیاں عاید کردی ہیں۔ بھوک ہڑتالیوں کو کینٹین کے استعمال سے بھی روک دیا گیا ہے اور اسیر بلال کاید کے ساتھ یکجہتی پر قیدیوں کو فی کس 200 شیکل جرمانے بھی کیے گئے ہیں۔