اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سیاسی شعبے کے سربراہ خالد مشعل نے ترکی کی حکومت پر خطے اور پوری مسلم امہ کے سلگتے مسائل کے حل بالخصوص مسئلہ فلسطینیوں کے حقوق کے لیے حمایت جاری رکھنے پر زور دیا ہے۔ خالد مشعل نے ترکی میں منتخب حکومت کے خلاف فوج کے ایک ٹولے کی جانب سے بغاوت کی سازش کی مذمت کرتے ہوئے بغاوت کچلنے پر ترک صدر کومبارک باد پیش کی۔
حماس رہ نما نے ترکی کے ’ٹی آر ٹی‘ ٹی وی کے عربی سیکشن کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ ترکی کی فلسطینیوں کی حقوق کے لیے خدمات کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ غزہ کی پٹی کی معاشی ناکہ بندی ہو یا مسئلہ فلسطین کو عالمی سطح پر اٹھانے کا معاملہ ہو، اسرائیل کی ریاستی دہشت گردی ہو یا القدس اور غرب اردن کے عوام کے مسائل ہوں۔ ترکی نے ہمیشہ قائدانہ کردار ادا کیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ فلسطینی قوم یہ توقع رکھتے ہیں کہ ترکی موجودہ بحروان کے باوجو فلسطینیوں کے حوالے سے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں گے۔
خالد مشعل نے کہا کہ اس وقت ترک حکومت کی توجہ ترکی کے قومی مفاد پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے انقلاب کی مجرمانہ سازش کو کچلنے پر مرکوز ہونی چاہیے، تاہم اس کے ساتھ ساتھ ترکی کے علاقائی اورمسلم دنیا کے مسائل میں قائدانہ کردارکی بھی نفی نہیں کی جا سکتی۔ ترک قیادت اپنی اندرونی اور بیرونی پالیسیوں میں توازن برقرار رکھے۔
حماس رہ نما نے کہا کہ اگر ترکی میں منتخب حکومت کے خلاف فوجی بغاوت کامیاب ہو جاتی تو اس کا سب سے بڑا نقصان فلسطینی قوم کا ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ ترکی میں فوجی بغاوت ملک و قوم کے خلاف ایک سازش تھی۔ ترکی نے مشکل میں فلسطینیوں کا ساتھ دیا۔ آج ترکی کی مشکل میں فلسطینی قوم اپنے ترک بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ خالد مشعل کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت جمہوری اصولوں، آزادی اور عوامی امنگوں کے احترام پر یقین رکھتی ہے۔ کسی گروپ کو منتخب حکومت کا تختہ الٹنے کی سازش کا حق نہیں پہنچتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ترکی ایک عظیم مملکت ہے جو اس وقت عالم اسلام میں قائدانہ کردار ادا کر رہا ہے۔ ہم ترکی کے داخلی امن وسلامتی اور استحکام کے حامی ہیں اور توقع رکھتے ہیں کہ ترکہ جلد داخلی بحران سے نکل آئے گا۔
خالد مشعل نے فوجی بغاوت کو ناکام بنانے کے لیے ترک عوام اور سیاسی جماعتوں کے ذمہ دارانہ کردار کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ ترک قوم کی جانب سے بروقت بیداری کا مظاہرہ کر کے بغاوت کی سازش ناکام بنائی گئی۔