تیونس کی پارلیمنٹ نے فلسطینیوں کے حقوق اور آزادی کے لیے جاری جدو جہد کی حمایت کے لیے خصوصی کمیشن کے قیام کی منظوری دی ہے۔ حکومتی اداروں اور سرکاری سرپرستی کے تحت اس کمیشن کے قیام کا مقصد فلسطینیوں کے حقوق کے لیے جاری مساعی کو آگے بڑھانے میں مدد دینا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے پارلیمانی بلاک ’اصلاح وتبدیلی‘ کے رکن عبدالناصر عبدالجواد نے اپنے دورہ تیونس کے بعد واپسی پر بتایا کہ انہوں نے تیونسی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد الناصر اور رکن پارلیمنٹ الشیخ عبدالفتاح مورو سے ملاقات کی۔ اس ملاقات کے بعد تیونسی پارلیمنٹ میں مسئلہ فلسطین کی حمایت کے لیے علاحدہ کمیشن کے قیام کے لیے ایک بل پیش کیا گیا۔ پارلیمنٹ نے متفقہ طور پر مسئلہ فلسطین کی حمایت کے لیے کمیشن کے قیام کی منظوری دی ہے۔
حماس رکن پارلیمنٹ نے بتایا کہ تیونس میں فلسطینیوں کے حقوق کی حمایت کے لیے کمیشن کے لیے ’’فلسطین کمیشن‘‘ کا نام تجویز کیا گیا ہے۔
عبدالناصر نے بتایا کہ انہوں نے تیونس میں ارکان پارلیمنٹ سے ملاقات کی تھی جس میں انہیں فلسطین کی موجودہ صورت حال کے بارے میں تفصیل سے بریفنگ دی۔ اس موقع پر تیونس کے سیاسی رہ نماؤں اور اراکین پارلیمان نے یقین دلایا تھا کہ جلد ہی پارلیمنٹ سے فلسطین کمیشن کے قیام کی منظوری لی جائے گی۔
خیال رہے کہ حماس رہ نما اوررکن پارلیمنٹ عبدالناصر عبدالجواد کی سربراہی میں فلسطینی سیاسی رہ نماؤں کے ایک وفد نے حال ہی میں تیونس کا تین روزہ دورہ کیا تھا۔ اس دورے کے دوران انہوں نے تیونسی رہ نماؤں سے ملاقات کے دوران فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی ریاستی جرائم کے بارے میں بھی تفصیل سے بریفنگ دی۔