جمعه 15/نوامبر/2024

نیتن یاھو کا سابق پرنسپل سیکرٹری گرفتار

جمعہ 15-جولائی-2016

اسرائیلی پولیس نے وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کے سابق پرنسپل سیکرٹری ’آری ھارو‘ کو اسپین سے واپسی پر ’بن گوریون‘ ہوائی اڈے پر جہاز سے اترتے ہی حراست میں لے لیا ہے اور ان سے پوچھ تاچھ جاری ہے۔

اسرائیل کے عبرانی ٹی وی 2 کے مطابق ’آری ھارو‘ کو جہاز سے اترتے ہی پولیس نے حراست میں لیا اور انہیں تفتیش کے لیے ایک پولیس سینٹر منتقل کر دیا گیا ہے۔ تفتیش کے بعد ھارو کو عدالت کے سامنے پیش کیے جانے کا امکان ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ آری ھارو کی گرفتاری عدالتی مشیر آفیخائی مندلبلیت کی ہدایت پر عمل میں لائی گئی ہے۔ انہیں حراست میں لیے کا مقصد وزیراعظم نیتن یاھو پر عاید کرپشن الزامات سے متعلق تحقیقات کو آگے بڑھانا ہے۔

خیال رہے کہ اسرائیلی پولیس کے شعبہ انسداد بدعنوانی نے حالیہ ایام میں وزیراعظم نیتن یاھو کے مقرر رہنے والے کئی عہدیداروں اور سابق افسرا کو حراست میں لیا ہے اور ان سے مبینہ کرپشن اور فراڈ کے الزامات میں پوچھ گچھ کی گئی ہے۔

اسرائیل کے عبرانی اخبار’ہارٹز‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ پولیس نے چند ماہ قبل بھی آری ہارو سے ان کی جعلی کمپنیوں کے بارے میں پوچھ گچھ کی تھی اور دوران تفتیش انہیں پانچ دن تک گھر پر نظر بند بھی رکھا گیا تھا۔

اخباری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امریکی نژاد آری ھارو اسرائیل کی حکمراں جماعت ’لیکوڈ‘ کے سابق ایگزیکٹو ڈائریکٹر رہ چکے ہیں۔ وہ ماضی میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاھو کے بیرون ملک دوروں کے لیے رقوم کا اہتمام کرنے کے ذمہ دار رہے ہیں اور انہوں نے بیرون ملک سے نیتن یاھو اور ان کے خاندان کے لیے بھی فنڈز جمع کی تھیں۔

سنہ 2009ء میں ھارو کو اسرائیلی وزیراعظم کا پرنسپل سیکرٹری مقرر کیا گیا تھا، تاہم مارچ 2010ء کو انہیں عہدے سے ہٹا دیا گیا۔ سنہ 2013ء میں انہیں دوبارہ نیتن یاھو کا پرنسپل سیکرٹری مقررکیا گیا اور  سنہ 2015ء میں اس عہدے سے دوبارہ ہٹا دیا گیا تھا۔ اس دوران انہوں نے مختلف سرمایہ کاری فرمیں بھی قائم کی تھیں۔

مختصر لنک:

کاپی