اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ وزیر دفاع آوی گیڈور لائبرمین نے فوج کو ہدایت کی ہے کہ وہ غزہ کی پٹی میں حکمراں جماعت اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کی حکومت ختم کرنے کے لیے پلان تیار کریں۔
اسرائیلی فوج نے مقرب نیوز ویب پورٹل ’’یسرائیل پالز‘‘ نے فوجی تجزیہ نگار بن کاسبیٹ کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ حال ہی میں وزارت دفاع کا قلم دان سنھبالنے کے بعد لائبرمین نے فوجی قیادت کو ہدایت کی تھی کہ وہ غزہ کی پٹی میں حکمراں حماس کا تختہ الٹنے کے لیے پلان تیار کریں۔
بن کاسبیٹ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی وزیر دفاع نے فوجی افسران سے کہا کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان کسی بھی وقت جنگ چھڑ سکتی ہے۔ اس لیے فوج کو اس جنگ کے حوالے سے پیشگی تیاری کرنا ہوگی۔
بن کاسبیٹ کے بہ قول لائبرمین نے حماس کو’مطلق شر‘ قرار دیتے ہوئے اس کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی ہدایات جاری کیں۔ انہوں نے فوج کو ہدایت کی کہ وہ حماس کے راکٹ نظام کو کم سے کم وقت میں تباہ کرنے کا پلان تیار کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ غزہ کی پٹی کے اندورونی حالات بھی حماس کا تختہ الٹنے کے لیے سازگار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی کے کئی قبائل حماس کی حکومت سے نالاں ہیں اور وہ اسرائیل کی جانب سے حماس کے خلاف کسی بھی فوجی کارروائی کا خیر مقدم کریں گے۔ مقامی فلسطینی آبادی حماس کے متبادل قیادت کی تلاش میں ہے۔ ایسے میں اسرائیل غزہ کے عوام کے لیے نجات دہندہ ثابت ہو سکتا ہے۔
مسٹر لائبرمین کا کہنا تھا کہ اگر آج حماس کے دفاعی سسٹم کو پارہ پارہ نہیں کیا جاتا تو چند برسوں بعد غزہ اسرائیل کے لیے دوسرا لبنان اور حماس حزب اللہ ثابت ہو گی جو بھاری دفاعی ہتھیاروں سے لیس ہونے کے ساتھ اسرائیل کے لیے سنگین خطرہ بن جائے گی۔