اسرائیلی جیل میں انتظامی حراست کے تحت قید کیے گئے بھوک ہڑتالی فلسطینی اسیر نے بول چال بند کردی ہے۔ دوسری جانب اس ی بھوک ہڑتال آج جمعہ سے دوسرے ماہ میں داخل ہوگئی ہے۔
اسیر بلال کاید کے بھائی نے بتایا کہ بلال کاید کی خاتون وکیل نے کل جمعرات کو اپنے موکل سے جیل کی اسپتال میں ملاقات کی تھی۔ ملاقات کے بعد واپسی پرانہوں نے بتایا کہ بلال کایدکی بھوک ہڑتال کے باعث اس کی حالت تشویشناک ہوچکی ہے اور اس نے بول چال بند کردی ہے۔
خیال رہے کہ اسیر بلال کاید کو اسرائیلی فوج نے 14 سال 6 ماہ تک مسلسل قید میں رکھنے کے بعد رہائی کے بعد انتظامی حراست میں ڈال دیا تھا۔ ایک ماہ قبل اپنی بلا جواز انتظامی حراست کےخلاف بلال نے بھوک ہڑتال شروع کردی تھی جو اب دوسرے ماہ میں داخل ہوچکی ہے۔
بلال کاید کی خاتون وکیل کا کہنا ہے کہ انہوں نے گذشتہ روز صبح نو سے شام پانچ بجے تک اپنے وکیل کے پاس وقت گذارا مگر اس دوران بلال نے کسی سے کوئی بات چیت نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ بلال کی حالت دن بہ دن تشویشناک ہوتی جا رہی ہے۔
ادھر فلسطین میں انسانی حقوق کی تنظیموں، سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی کی طرف سے بلال کاید کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے مظاہروں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔