جمعه 15/نوامبر/2024

حماس صہیونیوں کے خلاف جاری جنگ کا ’ہراول دستہ‘ ہے: پاسداران انقلاب

منگل 12-جولائی-2016

ایران کی طاقت ور فوج پاسداران انقلاب کے شعبہ تعلقات عامہ نے پاسداران انقلاب کے ایک مشیر کے اس بیان کی سختی سے تردید کی ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ حماس ترکی کے ذریعے اسرائیل کے ساتھ خفیہ ڈیل کی کوشش کر رہی ہے۔ پاسداران انقلاب نے کہا ہے کہ  اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ فلسطین میں غاصب صہیونیوں کے خلاف جاری جنگ کا ہراول دستہ ہے۔

تہران میں مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار نے بتایا ہے کہ ایرانی خبر رساں ایجنسی’تسنیم‘ نے پاسداران انقلاب کا ایک بیان نقل کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ تحریک انتفاضہ القدس نے فلسطینی تحریک آزادی کو ایک موڑ میں داخل کر دیا ہے۔ تحریک انتفاضہ القدس نے غاصب صہیونیوں کے دلوں پر رعب اور خوف طاری کردیا ہے۔ صرف صہیونی ہی نہیں بلکہ ان کے علاقائی اورعالمی پشتیبانوں پر بھی لرزہ طاری ہے۔

پاسداران انقلاب کے بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی تحریک آزادی اور جہادی تجربے نے ظلم و بربریت پر اصرار کرنے والے صہیونیوں کے ساتھ مذاکرات کی پالیسی کو ناکام ثابت کیا ہے۔ حماس کے کارکن اور بقیہ تمام فلسطینی مجاھدین نے حالیہ چند برسوں کے دوران میدان جنگ میں کئی قابل ذکر کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ایران حماس کو فلسطینی تحریک آزادی کا ہراول دستہ قرار دیتا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اس میں دو رائے نہیں کہ حماس نے 2009ء، 2012 اور 2014ء کی 22، 8 اور 51 روزہ جنگوں میں صف اول میں لڑتے ہوئے صہیونی غاصبوں کا پوری جرات اور بہادری کے ساتھ مقابلہ کیا ہے۔

خیال رہے کہ ایرانی پاسداران انقلاب کی جانب سے یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب حال ہی میں ایرانی فوج کے ایک عہدیدار نے حماس پر اسرائیل کے ساتھ درپردہ تعلقات کے قیام کی کوششوں کا الزام عاید کیا تھا۔ ایرانی عہدیدار کا کہنا تھا کہ حماس نے ترکی کے ذریعے صہیونی ریاست کے ساتھ ڈیل کی کوششیں شروع کی ہیں۔ حماس نے ایرانی عہدیدار کے بیان کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے مسترد کر دیا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی