جنگ زدہ شام میں امن کے دنوں میں پناہ لینے والے فلسطینی مہاجرین اب وہاں سے دیگر ممالک کا رخ کرنے کی کوشش کررہے ہیں جبکہ سینکڑوں افراد یونان میں پھنسے ہوئے ہیں کیوںکہ وہاں سے ہمسایہ ممالک کو جانے والے تمام راستے بند کردئیے گئے ہیں۔
شام میں موجود فلسطینیوں کے ایکشن گروپ کا کہنا تھا کہ یورپی یونین کی جارحانہ پالیسیوں کے سبب یونان کی سرحد پر پھنسے ہوئے فلسطینی مہاجرین کا معاملہ مزید خراب ہوگیا ہے۔
گروپ نے فلسطینی مہاجرین کی شام میں صورتحال خصوصا دمشق کے مضافات میں واقع خان الشیخ مہاجر کیمپ کے حالات پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔ خان الشیخ مہاجر کیمپ کو باقاعدگی سے شامی فوج بمباری کا نشانہ بناتی ہے۔
اس بمباری کے نتیجے میں درجنوں افراد ہلاک جبکہ دیگر زخمی ہوگئے۔ یہ صورتحال میں مزید خرابی اس وقت دیکھنے میں آئی جب دمشق جانے والی تمام سڑکوں کو شامی فوج نے بند کردیا۔
شامی فوج نے مہاجر کیمپ کو 1116 دن سے محاصرے میں لیا ہوا ہے جس کی وجہ سے 187 افراد کی جان چلی گئی۔ اس کیمپ میں 1177 دن سے بجلی اور 666 دنوں سے پانی کی فراہمی معطل ہے۔