برطانیہ کی لیبر پارٹی کے سربراہ جیرمی کوربن نے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کی فلسطینیوں کے حوالے سے پالیسیوں کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ نیتن یاھو اور دہشت گرد تنظیم ’داعش‘ میں کوئی فرق نہیں بلکہ نیتن یاھو داعش سے بھی بدترہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق برطانوی سیاسی جماعت کے سربراہ مسٹر کوربن کا کہنا ہے کہ نیتن یاھو اور داعش کے طرز عمل اور انسانوں کے ساتھ ظالمانہ سلوک میں کوئی فرق نہیں ہے۔ دونوں ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں۔ دونوں انسانوں پر بدترین ظلم کرتے ہیں۔
جیرمی کوربن کی جانب سے نیتن یاھو پر کڑی تنقید کے بعد برطانیہ کی یہودی لابی سخت برہم دکھائی دے رہی ہے۔ برطانیہ میں سرکردہ یہودی ربی نے نیتن یاھو کو داعش سے تشبیہ دینے پر کوربن کے خلاف سخت احتجاج کیا ہے۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق یہودی پیشوا کے احتجاج کے بعد جیرمی کوربن نے اپنا بیان واپس لے لیا ہے، تاہم ان کی جانب سے بیان واپس لینے کی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔
یہودی مذہبی پیشوا افراہیم میرفز نے ’ٹوئٹر‘ پر پوسٹ کردہ بیان میں جیرمی کوربن کے بیان کو توہین آمیز قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوربن کے بیان سے لیبر پارٹی پر یہودی شہریوں کی بد اعتمادی میں غیرمعمولی اضافہ ہو گا۔