فلسطین میں انسانی حقوق کی تنظیموں نے اپنی رپورٹس میں بتایا ہے کہ اسرائیلی حکام نے ایک 34 سالہ فلسطینی اسیرہ صباح محمد فرعون کو چھ ماہ کے لیے انتظامی حراست کی سزا کا حکم دیا ہے۔ اسرائیلی جیل انتظامیہ کے اس فیصلے کے بعد انتظامی حراست کی پالیسی کے تحت قید فلسطینی خواتین کی تعداد چار ہو گئی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسیرہ صباح محمد فرعون کو اسرائیلی فوج نے حال ہی میں مشرقی بیت المقدس کے العیزریہ قصبے سے حراست میں لیا تھا۔ صباح محمد چار بچوں کی ماں ہیں اور اسرائیلی جیل میں وہ چوتھی انتظامی محروسہ ہیں۔
اسیران اسٹڈی سینٹر کے شعبہ اطلاعات کے سربراہ ریاض الاشقرنے ایک رپورٹ میں بتایا کہ پچھلے سال اکتوبر کے بعد اسرائیلی انتظامیہ نے 8 فلسطینی خواتین کو انتظامی قید کی سزائیں دی۔ ان میں سے چار کو رہا کیا جا چکا ہے جب کہ چار خواتین تاحال صہیونی زندانوں میں پابند سلاسل ہیں۔
ریاض الاشقر کےمطابق اس وقت انتظامی حراست کے تحت پابند سلاسل خواتین میں الخلیل شہر کی 28 سالہ سعاد عبدالکریم رزیقات، جو 3 دسمبر 2015ء سے پابند سلاسل ہیں، سناء نایف عباد فروری 2016ء سے پابند سلاسل ہیں، 39 سالہ حنین عبدالقادر عمر کا تعلق طولکرم سےہے او وہ 27 مارچ 2016ء سے انتظامی قید کے تحت پابند سلاسل ہیں جب کہ صباح محمد فرعون کو اسرائیلی فوجیوں نے 19 جون کو بیت المقدس سے حراست میں لیا تھا اور اسے چھ ماہ کے لیے انتظامی قید کی سزا سنائی گئی ہے۔