گذشتہ منگل کو ترکی کے شہر استنبول کے ’’اتا ترک‘‘ ہوائی اڈے پر بدترین دہشت گردی کی کارروائی میں ایک تین سالہ بچے ریان محمد شریم کے زخمی ہونے کے بعد شہید ہونے کی متضاد اطلاعات سامنے آئی ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ زخمی ریان شریم کو ایک اسپتال میں علاج کے لیے داخل کیا گیا ہے۔ اس کے وفات پا جانے کی خبر درست نہیں ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ منگل کو استنبول کے اتا ترک ہوائی اڈے پر ہونے والے بم دھماکوں اور فائرنگ کے نتیجے میں 41 افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔ مرنے والوں میں دو فلسطینی خواتین بھی شامل تھیں جب کہ ایک بچے سمیت چھ فلسطینی شہری زخمی بھی ہوئے تھے۔ زخمیوں میں تین سالہ ریان محمد شریم بھی شامل تھے، جن کے بارے میں اطلاع ہے کہ وہ اسپتال میں دم توڑ گئے ہیں۔
رام اللہ میں ایک اسپتال کے ذریعے نے مرکزاطلاعات فلسطین کو بتایا کہ زخمی بچہ ریان محمد سعید شریم تا حال انتہائی نگہداشت وارڈ میں زیرعلاج ہے۔ دھماکوں کے باعث اس کے سرمیں زخم آئے ہیں۔ ڈاکٹر اس کی زندگی بچانے کی پوری کوشش کررہے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اسپتال میں اس نام کے کسی دوسرے بچے کہ وفات ہوئی ہے جس کے باعث یہ شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ترکی میں دھماکوں کے نتیجے میں زخمی ہونے والا بچہ چل بسا ہے۔ ایسا نہیں ہے۔ قبل ازیں اطلاعات آئی تھیں کہ استنبول میں دھماکوں کےنتیجے میں زخمی ہونے والا فلسطینی بچہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا ہے جس کے بعد ان دھماکوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد تین ہوگئی ہے۔