اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ نے اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں ایک خاتون سارہ داؤد عطا طرایرہ اور معمر فلسطینی تیسیر حبش کی شہادت کو سنگین اور ناقابل معافی جرم قرار دیتے ہوئے شہداء کے خون کا بدلہ لینے کا اعلان کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجمان حسام بدران نے اپنے ایک بیان میں فلسطینی مزاحمتی تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ شہید طرائرہ اور تیسیر حبش کے خون کا بدلہ لینے کے لیے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں۔
حماس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ فلسطینی شہداء کا خون رائیگاں نہیں جائے گا اور اسرائیلی غاصبوں کو شہداء کے خون کے ایک ایک قطرے کا حساب دینا ہو گا۔
خیال رہے کہ دو روز قبل اسرائیلی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے میں ایک حاملہ خاتون سارہ طرائرہ کو گولیاں مار کر شہید کر دیا تھا۔ اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ طرائرہ نے فوجیوں پر چاقو سے حملے کی کوشش کی تھی قابض فوج کے اس دعوے کی کہیں سے تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔
دوسرے فلسطینی تیسیر حبش کو قابض فوجیوں نے فائرنگ ہی کے ایک دوسرے واقعے میں گولیاں مار کر شہید کر دیا تھا۔ فلسطینی شہریوں کی شہادتوں کے تازہ واقعات کے بعد فلسطینی عوام میں سخت غم وغصے کی فضاء پا ئی جا رہی ہے۔ حماس کی جانب سے شہداء کے خون کا بدلہ لینے کا اعلان کیا گیا ہے۔