اسرائیل میں سرکاری سطح پر جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پچھلے بارہ سال کے دوران 8 ہزار 308صہیونیوں نے اسرائیلی شہریت ترک کرتے ہوئے دوسرے ملکوں کی شہریت اختیار کی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیل کے شعبہ ایمی گریشن وآباد کاری کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ بارہ سالوں میں آٹھ ہزار سے زاید یہودی اسرائیلی شہریت ختم کرنے کے بعد ملک سے چلے گئے ہیں۔
عبرانی اخبار’یدیعوت احرونوت‘ کی جانب سے شائع کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سنہ 2015ء اسرائیلی شہریت ترک کرنے کے اعتبار سےماضی کے دوسرے برسوں کی نسبت زیادہ اہمیت کا حامل ہے کیونکہ اس سے سب سے زیادہ یعنی 749 یہودی اسرائیلی شہریت ترک کرکے چلے گئے۔ اس سے قبل سنہ 2014ء کو 635 یہودی اسرائیلی شہریت سے دست بردار ہوئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فلسطینی مزاحمت کاروں کے بڑھتے حملوں کے باعث اسرائیل میں امن وامان کی خراب صورت حال معاشی ابتری اور معاشرتی عدم برداشت جیسے بنیادی مسائل کے باعث یہودی اسرائیلی شہریت ترک کرنے پرمجبور ہیں۔ اسرائیل چھوڑ نے والے یہودیوں کی بیشتر تعداد امریکا، آسٹریا، برطانیہ، ہالینڈ اور دوسرے ملکوں کو واپس چلی گئی ہے۔