برطانیہ میں فلسطین کےعلاقوں مقبوضہ بیت المقدس اور مغربی کنارے میں اسرائیل کی طرف سے جاری غیرقانونی یہودی آباد کاری کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ برطانوی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مشرقی بیت المقدس اور غرب اردن جیسے متنازع فلسطینی علاقوں میں یہودی توسیع پسندانہ سرگرمیاں بین الاقوامی قوانین اور عالمی حقوق کی پامالی ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق لندن وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ غرب اردن اور بیت المقدس میں یہودی آباد کاری پر برطانیہ کو سخت تشویش ہے۔ بیت المقدس میں اسرائیلی بلدیہ کی طرف سے نئی تعمیراتی اسکیموں کی منظوری سے مسئلہ فلسطین مزید الجھن کا شکار ہوسکتا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ بیت المقدس میں اسرائیلی بلدیہ کی طرف سے نئے مکانات کی تعمیر کی منظوری عالمی قوانین اور بین الاقوامی ضابطوں کے خلاف ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ غرب اردن اور فلسطین کے دوسرے شہروں میں جاری غیرقانونی یہودی آباد کاری سے مسئلہ فلسطین کے پرامن حل کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی ہوسکتی ہیں۔ برطانیہ فلسطین میں یہودی آباد کاری اور فلسطینیوں کے مکانات کی مسماری کو نہایت تشویش کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔
بیان میں اسرائیلی حکومت کی طرف سے فلسطین میں یہودی آباد کاری کے فروغ کے لیے 12 ملین پاؤنڈز کی اضافی رقم کی منظوری کو بھی غیرقانونی قرار دیا اور کہا کہ اس طرح کے اقدامات امن مساعی کو نقصان پہنچا رہے ہیں اور مسئلے کے دو ریاستی حل کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔