اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے مئی میں زخمی ہونے والا ایک فلسطینی نوجوان 19 سالہ عریف شریف جرادات ڈیڑھ ماہ تک زندگی اور موت کی کشمکش کے بعد دم توڑ گیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق شہید فلسطینی کا تعلق مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل کے شمالی قصبے سعیر سے تعلق رکھتا تھا۔
اسرائیلی فوجیوں نے اسے چار مئی 2016ء کو وادی خنیص کے مقام پر گولیاں مار کر زخمی کردیا تھا۔ اسے الخلیل کے ایک نجی اسپتال میں علاج کے لیے داخل کیا گیا جہاں وہ مسلسل موت وحیات کی کشمکش میں رہا۔ اس دوران اس کی متعدد بار سرجری بھی کی گئی مگراس کی جان نہ بچ سکی اور صحت مزید بگڑتی چلی گئی۔
خیال رہے کہ گذشتہ برس اکتوبر کے بعد اسرائیلی فوج کی جارحیت کے نتیجے میں سعیر قصبے کے شہداء کی تعداد 12 تھی اور جرادات کی شہادت کے بعد وہاں کے شہداء کی تعداد 13 ہوگئی ہے۔ جب کہ مجموعی طورپر الخلیل کے 63 فلسطینی تحریک انتفاضہ کے دوران اپنی جانوں کی قربانی دے چکے ہیں۔